ستمبر 16, 2025

Blog

احمد آباد: سابق بھارتی کرکٹر اور موجودہ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے رکن پارلیمنٹ یوسف پٹھان کو زمینی تنازعے کے کیس میں بڑا دھچکا لگا ہے۔ گجرات ہائی کورٹ نے وڈودرا کے تاندلجا علاقے میں واقع متنازع اراضی سے متعلق ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے فیصلہ وڈودرا میونسپل کارپوریشن (وی ایم سی) کے حق میں دے دیا۔ اس فیصلے کے بعد یوسف پٹھان کو زمین خالی کرنا پڑے گی۔

یہ تنازعہ 2012 سے جڑا ہے، جب وڈودرا میونسپل کارپوریشن نے پٹھان کو ایک پلاٹ دینے کی سفارش کی تھی، تاہم ریاستی حکومت نے 2014 میں اس تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔ الزامات کے مطابق اس کے باوجود یوسف پٹھان نے زمین پر قبضہ کر کے وہاں ایک اصطبل تعمیر کر لیا۔

سابق بی جے پی کونسلر وجے پوار نے اس معاملے کو اٹھایا تھا، جبکہ وی ایم سی نے قبضہ ہٹانے کی کارروائی سے پہلے ہی یوسف پٹھان نے عدالت سے رجوع کیا۔ جسٹس مونا بین بھٹ نے درخواست مسترد کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ جب حکومت نے پلاٹ کی منظوری ہی نہیں دی تو میونسپلٹی نے کارروائی میں تاخیر کیوں کی۔

وی ایم سی کے اسسٹنٹ کمشنر سریش توار نے میڈیا کو بتایا کہ یہ پلاٹ میونسپل کارپوریشن کی ملکیت ہے اور رہے گا۔ عدالت کے فیصلے کے بعد اسے یوسف پٹھان کو الاٹ کرنے کی ضرورت نہیں رہی۔

ذرائع کے مطابق یوسف پٹھان اب اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ یوسف پٹھان نے 2024 کے عام انتخابات میں مغربی بنگال کی بہرام پور سیٹ سے ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی اور کانگریس کے سینئر رہنما ادھیر رنجن چودھری کو شکست دی تھی۔