
کشمیری عوام نہ پہلے مودی کے بہکاوئے میں آئے نہ آئندہ آئیں گے،حق خود ارادیت ہی کشمیری عوام کا بنیادی مطالبہ ہے
لندن : کشمیر کمپین گلوبل کے سرپرست اور ریلیف آرگنائزیشن فار کشمیری مسلمز کے چیئرمین نذیر احمد قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے 05اگست2019میں جو اقدام کیا ہے،وہ نہ صرف غیر قانونی اورغیر آئینی ہے،بلکہ بد عہدی ،ناجائز قبضے کو دوام بخشنے اور جبر کا دن بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 05اگست کا بھارتی اقدام مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں کی صریحا خلاف ورزی بھی ہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے کوئی بھی تبدیلی قانون ساز اسمبلی میں کثرت رائے کی مشاورت کے بعد ہی وقع پذیر ہوگی،لیکن مودی نے جب 05اگست کا اقدام کیا،اس وقت مقبوضہ جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی معطل کی جاچکی تھی۔یعنی ہر اقدام غیر قانونی اور غیر آئینی تھا۔آرٹیکل370اور35اے کی موجودگی میں کسی بیرون ریاست باشندے کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جائیداد و املاک خریدنے کی اجازت نہیں تھی،جبکہ نوکریاں بھی صرف کشمیری عوام کے پشتنی باشندوں کیلئے وقف تھیں،جس کا اب حلیہ بگاڑا جاچکا ہے۔بھارت نت نئے قوانین متعارف کراچکا ہے،تاکہ مستقبل میںکسی بھی رائے شماری پر اثر انداز ہوا جاسکے۔آرٹیکل 370 اور 35اے کو 1947میں بھارتی آئین کا حصہ بنایا گیا ،جس کے تحت بھارت کو دفاع،خارجہ اور مواصلات تک رسائی دی گئی۔1956میں اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ تمام معاملات میں ریاست کے باشندوں کا پہلا حق ہوگا،جو مودی نے چھین لیا ہے۔
نذیر احمد قریشی نے کہا کہ کشمیری عوام کا مطالبہ ہے کہ حق خود ارادیت ہی ہمارا نصب العین ہے،کشمیری عوا م اب بھی اس حق سے محروم ہیں،حق خودارادیت ہی مسئلہ کشمیر کا واحد حل ہے ،عالمی برادری پر فرض عائد ہے کہ وہ اپنی خاموشی ترک کرکے اہل کشمیر کو بھارتی مظالم سے نجات دلائیں۔بھارتی جیلوں میں ہمارے اسیران جن میں شبیر احمد شاہ،محمد یاسین ملک،ڈاکٹر عبدالحمید فیاض اور آسیہ اندرابی سخت علیل ہیں،ان کی رہائی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر عمل میں آنی چاہیے،جو کہ ان کا بنیادی حق ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی جائیداد و املاک ،باغات اور رہائشی مکانات کی ضبطی ماورائے قانون ہے،جس کا عالمی سطح پر نوٹس لیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ محمد اشرف صحرائی،الطاف احمد شاہ اور غلام محمد بٹ بھارتی جیلوں میں جام شہادت نوش کرچکے ہیں،سید علی گیلانی گیارہ برسوں تک اپنے گھر میں خانہ نظر بند رکھے گئے اور پھر اسی حالت میں ان کی رحلت ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ5 اگست بھارت کی وعدہ خلافیوں اور بین الاقوامی معاہدوں سے روگردانی کا سیاہ دن ہے۔آرٹیکل 370 کو ختم کر کے بھارت نے کشمیری عوام سے ان کی شناخت،وقار اور سیاسی خودمختاری چھین لی ہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام 5 اگست 2019 کے بعد نافذ کی گئی تمام غیرقانونی اور یکطرفہ تبدیلیوں کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔