سینٹورس میں خاتون کے ساتھ زیادتی کا واقعہ
تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال کہوٹہ میں طبی اخلاقیات کی سنگین خلاف ورزی سامنے آ گئی، جہاں ایک خاتون مریضہ کے ساتھ غیر اخلاقی حرکات اور خفیہ ویڈیو ریکارڈنگ کا شرمناک اسکینڈل بے نقاب ہو گیا۔ اینٹی کرپشن اینڈ کرائم انویسٹی گیشن راولپنڈی کی بڑی کارروائی میں اسپتال کے ریڈیالوجسٹ اور وارڈ سرونٹ کو نامزد کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک خاتون مریضہ کے ساتھ ریڈیالوجی وارڈ میں غیر اخلاقی حرکات کیں اور اس کے خفیہ طور پر قابل اعتراض مناظر ویڈیو کی شکل میں محفوظ کیے۔ این سی سی آئی راولپنڈی نے مقدمہ نمبر 90/2025 درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
تحقیقات کے دوران برآمد کیے گئے موبائل فون سے متعدد ویڈیوز برآمد ہوئی ہیں جن کا تکنیکی تجزیہ کیا گیا، جس میں دونوں ملزمان کی واضح شمولیت سامنے آئی ہے۔ ان ویڈیوز کو شواہد کے طور پر مقدمے کا حصہ بنایا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ، سائبر کرائم ایکٹ، اور انسداد بدعنوانی کے قوانین کے تحت سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد این سی سی آئی نے اسپتال کے دیگر عملے کو بھی شامل تفتیش کرنے کا عندیہ دیا ہے، اور اسکینڈل میں مزید افراد کی ممکنہ شمولیت کے پہلوؤں پر غور کیا جا رہا ہے۔