
راولپنڈی اسلام آباد میں دفعہ 144نافذ کر دیا گیا
اسلام آباد اور راولپنڈی میں پانچ اگست کو پاکستان تحریک انصاف کے ممکنہ احتجاج کے تناظر میں سیکیورٹی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں مختلف اہم شاہراہوں پر ڈھائی ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ احتجاج کی صورت میں ریڈ زون اور ایکسٹینڈڈ ریڈ زون کو مکمل طور پر سیل کر دیا جائے گا۔ اسلام آباد میں پہلے سے ہی دفعہ 144 نافذ ہے اور کسی بھی جگہ احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ادھر راولپنڈی میں بھی چار اگست سے دس اگست تک دفعہ 144 کا نفاذ کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سیاسی جلسے، عوامی اجتماعات، موٹر سائیکل پر ڈبل سواری، اسلحے کی نمائش اور لاوڈ اسپیکر کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
اڈیالہ جیل کی سیکیورٹی کو ریڈ الرٹ کر دیا گیا ہے اور اڈیالہ روڈ کو مکمل طور پر سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل کی طرف جانے والی مرکزی شاہراہ پر کنٹینرز لگا دیے جائیں گے اور اس سے منسلک تمام رابطہ سڑکیں بھی بند کر دی جائیں گی۔ راولپنڈی انتظامیہ نے اس فیصلے کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔
اڈیالہ جیل کے اطراف پنجاب رینجرز کے اہلکار تعینات کیے جائیں گے جبکہ پولیس اور رینجرز مشترکہ طور پر گشت کریں گے۔ ممکنہ ہجوم کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے اور تمام رکاوٹوں پر اینٹی رائٹ پولیس اہلکار تعینات ہوں گے جن کے پاس آنسو گیس اور ڈنڈے موجود ہوں گے۔ کچہری سے اڈیالہ جیل اور موٹروے چکری انٹرچینج سے آنے والی ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب موڑ دیا جائے گا۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ امن و امان برقرار رکھنے میں تعاون کریں۔