
پاکستان تحریک انصاف کے اراکین پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ ہاؤس سے اڈیالہ جیل روانہ ہونے سے روک دیا گیا
پاکستان تحریک انصاف کے اراکین پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ ہاؤس سے اڈیالہ جیل روانہ ہونے سے روک دیا گیا، جس پر پارٹی رہنماؤں نے شدید احتجاج کیا۔ علی محمد خان، عامر ڈوگر، شہریار آفریدی، ثنا اللہ مستی خیل سمیت دیگر اراکین پارلیمنٹ ہاؤس کے مرکزی دروازے پر پہنچے تاہم گیٹ بند ہونے کے باعث وہ باہر نہ جا سکے۔
پی ٹی آئی اراکین نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ملاقات کی اور گیٹ کھلوانے کا مطالبہ کیا لیکن مرکزی دروازہ بدستور بند رہا۔ علی محمد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کو محصور کیا گیا ہے، یہ کیسی بربریت ہے کہ عوام کے نمائندوں کو باہر جانے سے روکا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کا دن بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا تھا، مگر اراکین کو نہ صرف روکا گیا بلکہ ان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ سر جھکا لیں۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی پر جھاڑو پھیر دیا ،9 ارکان پارلیمنٹ کو نااہل قرار دے دیا
شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ پارٹی کی ہدایت پر خیبرپختونخوا سے اراکین اسلام آباد پہنچے تھے، مگر انہیں پارلیمنٹ سے نکلنے تک نہیں دیا گیا۔ اراکین کی جانب سے بار بار مطالبے کے باوجود مرکزی دروازہ نہ کھولا گیا، جس پر مشاورت کے بعد متعدد ارکان کیبنٹ گیٹ کے ذریعے باہر چلے گئے۔
علی محمد خان نے مزید کہا کہ ملک میں اس وقت دہشتگردی سمیت دیگر سنگین مسائل موجود ہیں لیکن حکومت سیاستدانوں کے پیچھے پڑی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ رات اسلام آباد میں اسد قیصر کے گھر پر چھاپہ مارا گیا جو قابل مذمت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے مذاکرات کیے جائیں نہ کہ ان کے ساتھیوں کو دیوار سے لگایا جائے۔
ادھر تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی، سلمان اکرم راجہ، لطیف کھوسہ اور شاندانہ گلزار کو اڈیالہ جیل جانے سے روک دیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق انہیں بحریہ ٹاؤن کے ناکے پر پولیس نے گزشتہ آدھے گھنٹے سے روکا ہوا ہے۔ پی ٹی آئی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آج کا دن بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کو دو سال مکمل ہونے کے موقع پر ملک گیر احتجاج کے لیے مخصوص کیا گیا تھا، لیکن حکومتی اقدامات نے اس احتجاج کو محدود کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔