
مظفرآباد ۔۔۔ شہید شیخ عبدالعزیز کشمیری عوام کے دلوں کی دھڑکن، مزاحمت کی علامت اور آزادی کا روشن چراغ تھے۔ ان خیالات کا اظہارامیر حزب المجاہدین اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین احمدنے متحدہ جہاد کونسل کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ شہید شیخ عبدالعزیز نے بھارتی جبر و استبداد کا ڈٹ کر مقابلہ کرکے اپنی قیمتی جان کا نذرانہ پیش کرکے بھارت کی جعلی جمہوریت کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا۔ انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ بھارتی جیلوں اور عقوبت خانوں میں گزارا، لیکن قید و بند کی صعوبتیں، تشدد کے پہاڑ اور ظلم وبربریت بھی ان کے عزم و حوصلوں کو متزلزل نہیں کر سکے۔
سید صلاح الدین احمد نے کہا کہ شہید نہ صرف مدبر سیاسی قائدتھے بلکہ ایک جری عسکری کمانڈر بھی تھے، جنہوں نے ہر محاذ پر یہ ثابت کیا کہ اسلام کی سربلندی اور آزادی کشمیر کیلئے وہ جان، مال اور سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہیں۔انہوں نے 2008 کا واقعہ یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب جموں کے ہندو انتہاپسند شدت پسندوںنے وادی کشمیر کی اقتصادی ناکہ بندی کی، تو شہید عبدالعزیز نے خونی لکیر توڑ دوکے عزم کیساتھ "مظفرآباد چلو مارچ” کی قیادت کی جس میں ہزارہا لوگ شامل تھے ۔ 11 اگست 2008 میں جب یہ قافلہ ژھل اوڑی کے مقام پر پہنچا تو قابض بھارتی فوجیوں نے جلوس پر براہ راست فائرنگ کی، جس سے شیخ عبدالعزیز اور ان کے متعدد ساتھی جامِ شہادت نوش کر گئے۔چیئرمین متحدہ جہاد کونسل نے کہا کہ شہیدعزیمت کا خانوادہ بھی ان عظیم گھرانوں میں شامل ہے جنہوں نے ایثار، وفا اور بے مثال قربانیوں سے تاریخ میں سنہری باب رقم کیے۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ شہیدعزیمت اور دیگر شہدائے جموں و کشمیر کے مقدس مشن کو ہر قیمت پر جاری رکھا جائے گا۔اجلاس کے اختتام پر شہیدعزیمت سمیت تمام شہدا کشمیر کی بلندیِ درجات کیلئے دعا کرتے ہوئے اس عہد کا اعادہ کیا گیا کہ حصولِ منزل تک جدوجہد جاری رہے گی۔