
نیپرا کیسے عوام کو لوٹتی رہی،ممبران کا اعتراف
اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا ملک ابرار کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں نیپرا حکام نے اوور بلنگ کے معاملے پر بریفنگ دی۔
نیپرا حکام نے بتایا کہ انکوائری میں انکشاف ہوا کہ مختلف علاقوں میں صارفین کو زیادہ یونٹ شو کئے گئے، جس سے 15 لاکھ سے زائد صارفین متاثر ہوئے، جبکہ ڈسکوز نے تین ارب 55 کروڑ روپے کی اوور بلنگ کی۔
حکام نے وضاحت دی کہ نان ٹیکنیکل نقصانات صارفین پر منتقل نہیں کیے جاتے اور اوور بلنگ کے معاملے پر کاروائی جاری ہے۔ تاہم کمیٹی ارکان نے نیپرا کی کارکردگی پر سخت سوالات اٹھائے اور کہا کہ عوام بجلی کے بحران اور زیادہ بلوں سے پریشان ہیں مگر ریگولیٹر کیا کر رہا ہے۔
ممبر نیپرا رفیق احمد شیخ نے کہا کہ ہر ڈسکو کے ساتھ صوبائی دفاتر موجود ہیں، عوامی شرکت کے لیے آن لائن سماعت بھی کی جاتی ہے، مگر ہمارے فیصلے اکثر عدالتوں میں چیلنج ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں بارشوں کے دوران حادثات پر متاثرین کو 40 سے 45 لاکھ روپے دلوائے گئے جبکہ ایک بچے کے مصنوعی بازو بھی لگوائے گئے اور وظیفہ مقرر کیا گیا۔ نیپرا حکام نے مزید کہا کہ ہم صرف ٹیکنیکل و نان ٹیکنیکل نقصانات کی مانیٹرنگ کرتے ہیں، مگر آپریشنل کام ہماری ذمہ داری نہیں۔
ارکان نے بجلی کی بندش، اوور بلنگ اور لوڈشیڈنگ پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ نیپرا کو مزید اختیارات دیے جائیں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔