
اسلام آباد ۔ تحریک انصاف میں اندرونی اختلافات بڑھنے لگے ۔ سینئر رہنماوں کا ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا صبر جواب دینے لگے ۔ معمولی باتوں پر پارٹی عہدے چھوڑنے کی دھکمیاں دینا معمول بن گیا ۔ آج پارٹی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے پارٹی عہدے چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ۔ سلمان اکرم نے ضمنی انتخابات کے معاملے پر علیمہ خان اور دیگر سے بحث اور تکرار کے بعد اچانک فیصلہ کیا ۔
سلمان اکرم راجہ نے پارٹی عہدہ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کر کے عہدہ واپس لینے کی استدعا کروں گا۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑا رہوں گا اور اپنی وکالتی خدمات بلامعاوضہ جاری رکھوں گا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں نہ جاگیردار ہوں نہ روایتی سیاستدان،پارٹی کے اندر اور باہر ہر قسم کے حملے برداشت کیے اور ڈٹ کر کھڑا رہا، مجھے بیس جھوٹے دہشتگردی کے مقدمات میں ملوث کیا گیا، جیل سے نہیں ڈرتا، اپنی جدوجہد جاری رکھوں گا، ۔
دوسری طرف سلمان اکرم راجہ کے استعفے کی اہم وجہ بھی سامنے آگَئی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق سلمان اکرم اور علیمہ خان کے درمیان ضمنی انتخابات معاملے پر بحث ہوئی۔ علیمہ خان نے کہا بانی کا واضع حکم تھا کہ ضمنی میں حصہ نہ لیں۔ علیمہ خان سے بحث کی وجہ سے سلمان اکرم راجہ دل برداشتہ ہوئے۔ انہوں نے کہا ضمنی انتخابات میں شمولیت کے خلاف ووٹنگ میں 9 اور حق میں تیرہ نے بات کی۔ اس دوران سیاسی کمیٹی کے اراکین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا جس کے بعد وہ اجلاس چھوڑ کر چلے گئے ۔