فلم حق دیکھنے والے رو پڑے
بھارتی فلم انڈسٹری کی اکثر فلمیں متنازعہ ہی ہوتی ہیں لیکن فلم حق تھوڑی مختلف ہے ۔ یہ فلم سچے واقعہ پر مبنی ہے جس میں ایک خاتون کا رول یامی گوتم بخوبی نبھاتی ہے ۔۔ دلچسپ بات یہ ہے فلم نے ابتدا میں ہی اپنی داغ بٹھادی اور دیکھنے والوں کو بھی خوب بھا گئی ۔ حد تو یہ ہے ایک خاتون نے فلم دیکھنے کے بعد وہاں پرموشن کیلئے موجود فلم کی مرکزی کردار یامی گوتم کو گلے لگا لیا ۔۔
بالی ووڈ اداکارہ یامی گوتم اور عمران ہاشمی کی نئی متنازعہ فلم حق 7 نومبر کو ریلیز ہوئی جسے بھرپور پذیرائی مل رہی ہے اور باکس آفس پر بھی اچھا کاروبار کر رہی ہے۔ اب ایک دلچسپ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک مسلم خاتون فلم دیکھنے کے بعد جذباتی ہو کر یامی گوتم کو گلے لگاتی اور روتی نظر آ رہی ہیں۔
ویڈیو ایک سنیما ہال کی اسکریننگ سے ہے جہاں یامی گوتم اور عمران ہاشمی ناظرین کو سرپرائز دینے پہنچے تھے۔ فلم ختم ہوتے ہی ایک مسلم خاتون اٹھیں، یامی کے پاس آئیں اور انہیں مضبوطی سے گلے لگا لیا۔
مسلم خاتون نے روتے ہوئے کہا کہ فلم دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ مجھے لگا کہ یہ حق ہمیں ملنا چاہیے۔ یہ میرے لیے بھی ہے کہ میں بھی اس طرح لڑ سکتی ہوں۔مجھے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ اس کے بعد خاتون نے جذباتی لمحے میں یامی گوتم کا ہاتھ چوم لیا اور شکریہ ادا کیا کہ فلم نے انہیں ناانصافی کے خلاف لڑنے کی ہمت دی۔
فلم حق ایک سچی کہانی پر مبنی ہے جوکہ 1985 کے شاہ بانو کیس سے متاثر ہو کر بنائی گئی ہے۔ فلم میں یامی گوتم شازیہ کا کردار ادا کر رہی ہیں جو ایک سادہ خاتون ہے۔ وہ امیر وکیل عباس خان (عمران ہاشمی) سے شادی کرتی ہے لیکن اچانک دوسری شادی اور پھر تین طلاق کے ذریعے طلاق ملنے پر وہ اپنے حقوق کے لیے قانونی جنگ لڑتی ہے۔