ٹرانسپورٹرز کا 8 دسمبر سے پنجاب بھر میں غیر معینہ مدت کی ہڑتال کا اعلان
اسلام آباد: قومی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی سموگ اور فضائی آلودگی رواں ماہ سے فروری تک انسانی صحت کو شدید متاثر کر سکتی ہے۔
جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ سرد موسم اور فضاء میں موجود زہریلے مادوں کا ملاپ نمونیا سمیت سانس کی بیماریوں کے پھیلاؤ کا بنیادی سبب بن سکتا ہے، جبکہ دل کے امراض میں اضافہ بھی متوقع ہے۔
ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ سموگ صحت، معیشت اور معیارِ زندگی تینوں پر منفی اثر ڈالتی ہے اور اس کے باعث بچوں، بزرگوں اور پہلے سے بیمار افراد کو خاص خطرہ لاحق ہوتا ہے۔
قومی ادارہ صحت کے مطابق پنجاب کے شہر لاہور، ملتان، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور اسلام آباد سموگ کے زیادہ خطرات سے دوچار ہیں، جن میں سب سے زیادہ آلودگی لاہور میں ریکارڈ کی جا رہی ہے، اس لیے شہریوں کو خصوصی احتیاط کی ضرورت ہے۔
ایڈوائزری میں صحت کے شعبے اور متعلقہ اتھارٹیز کو سموگ سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ساتھ ہی شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ بلا ضرورت زیادہ دیر تک باہر نہ رہیں اور متاثرہ علاقوں میں بچے اور بڑے ماسک کا استعمال یقینی بنائیں تاکہ صحت کے ممکنہ خطرات سے محفوظ رہا جا سکے۔