پاکستان ریلوے کی زمینوں پر غیر قانونی قبضہ بڑھ گیا
اسلام آباد: ملک بھر میں پاکستان ریلوے کی زمینوں پر غیر قانونی قبضے کا مسئلہ سنگین حد تک بڑھ گیا ہے، جس کے تازہ سرکاری اعدادوشمار سامنے آ گئے ہیں۔
دستاویزات کے مطابق پاکستان ریلوے کی ملکیت زمین مجموعی طور پر 168.9 ہزار ایکڑ ہے، جن میں سے تقریباً 12.5 ہزار ایکڑ زمین پر غیر قانونی قبضہ ہو چکا ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق نجی افراد اور ادارے 8.5 ہزار ایکڑ زمین پر قابض ہیں، جبکہ سرکاری اداروں کے قبضے میں 4 ہزار ایکڑ زمین ہے۔ صوبائی سطح پر صورتحال بھی تشویشناک ہے۔
پنجاب میں ریلوے کی کل زمین کی ملکیت 91.6 ہزار ایکڑ ہے، جس میں سے 5.6 ہزار ایکڑ زمین پر غیر قانونی قبضہ موجود ہے۔ سندھ میں 38.7 ہزار ایکڑ زمین میں 5 ہزار ایکڑ قبضے میں ہے۔
بلوچستان میں 9 ہزار ایکڑ زمین میں سے ایک ہزار ایکڑ پر قبضہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ خیبرپختونخوا میں 28.4 ہزار ایکڑ زمین میں سے تقریباً 0.7 ہزار ایکڑ قبضے میں ہے۔ اسلام آباد میں ریلوے کے پاس 1.1 ہزار ایکڑ زمین ہے، تاہم یہاں قبضے کی تفصیلات نہیں دی گئیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ریلوے کی زمینوں پر قبضے کی بڑھتی ہوئی شرح ملکی معیشت اور ٹرانسپورٹ کے نظام کے لیے خطرہ ہے۔ حکام نے قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کے لیے قانونی اور انتظامی اقدامات اٹھانے کا عندیہ دیا ہے۔