ٹرانسپورٹرز کا 8 دسمبر سے پنجاب بھر میں غیر معینہ مدت کی ہڑتال کا اعلان
بھاری جرمانوں، بڑھتے اخراجات اور حکومتی عدم تعاون کے خلاف راولپنڈی کی متحدہ ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے 8 دسمبر سے راولپنڈی، اسلام آباد اور پنجاب بھر میں غیر معینہ مدت کے لیے پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔
ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان نیازی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایئر کنڈیشن ای کلاس، جنرل بس اسٹینڈ اور لوکل ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند کرنا پڑے گا، جبکہ حکومت کو ہماری مشکلات سمجھنے کی ضرورت ہے، ورنہ حالات مزید سنگین ہو سکتے ہیں۔
عرفان نیازی نے کہا کہ موجودہ معاشی صورتحال میں گاڑیوں کے اخراجات اور بینک لیز کی ادائیگیاں ممکن نہیں رہیں۔ ان کے مطابق روزانہ 1000 سے 1500 روپے کمانے والے ڈیلی ویجز ملازمین سب سے زیادہ متاثر ہوں گے، جن کی آمدن سے 7 سے 8 افراد کے گھر کا خرچ پورا ہوتا ہے۔
ٹرانسپورٹرز کے مطابق حکومت عوام پر حد سے زیادہ بوجھ ڈال رہی ہے، 25 ہزار تنخواہ والے ملازم کی موٹرسائیکل پر دو ہزار روپے جرمانہ کسی صورت انصاف نہیں۔
ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ افغانستان سے لوگوں کے انخلا کے دوران حکومت نے ان کی گاڑیاں استعمال کیں، جن کا کرایہ 25 ہزار فی گاڑی طے ہوا تھا، تاہم آج تک رقم ادا نہیں کی گئی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہڑتال کی صورت میں اے، بی، سی اور ڈی کلاس تمام بس اڈے مکمل طور پر بند ہو جائیں گے اور پہیہ جام پورے پنجاب میں پھیل سکتا ہے۔