سہیل افریدی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی تیاری
راولپنڈی
اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں کا دن۔۔وزیراعلی کے پی کے سہیل افریدی کی دسویں بار بھی بانی پی ٹی ائی سے ملاقات نہ ہو سکی۔۔
وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ سہیل آفریدی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی ائی سے ملاقات کے لیے پہنچے پر آج بھی انکی ملاقات نہ ہو سکی ۔۔ اڈیالہ جیل سے واپس روانگی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج دسویں مرتبہ میں اڈیال جیل آیا ہوں۔ایک صوبے کے وزیر اعلٰی کو عدالتی احکامات کے باوجود ملنے نہیں دیا جارہا۔آج پولیس نے یہاں بیرئیر کھڑا کیا ہے۔کیا میں ایک صوبے کا وزیراعلی نہیں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پرسوں بانی کی بہنوں کے ساتھ جو ہوا وہ سب کے سامنے ہیں۔ایک صوبے کے وزیر اعلٰی کے ساتھ ایسے رویے سے کیا پیغام جائے گا۔بانی کی بہنیں غیر سیاسی خواتین ہیں ان پر واٹر کینین استعمال کیا گیا۔ سہیل آفریدی نے الزام عائد کیا کہ پنجاب کی جعلی وزیر اعلی کے احکامات پر یہ سب کیا گیا۔بانی اور انکی اہلیہ کو ناحق قید رکھا گیا ہے۔بانی کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے یہ یاد رکھا جائے گا۔یہ لوگ تصدیق شدید چور ہیں۔جب ہماری حکومت آئے گی اسکا حساب کتاب کیا جائے گا۔ساڑھے تین سال سے کوشش کی جارہی ہے مائنس عمران کیا جائے۔یہ 1947 سے ایک ہی نسخہ بار بار آزماتے ہیں۔نو اپریل 2022 سے انکا واسطہ ایسی قوم سے پڑا ہے جو بانی سے عشق کرتے ہیں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ صاحب اختیار لوگ اگر سمجھتے ہیں تو آئیں ہمارے ساتھ مذاکرات کریں۔یہ کسی کے باپ کا پاکستان نہیں ہمارا پاکستان ہے۔ہم آزاد عدلیہ اور جمہوریت کی بحالی چاہتے ہیں۔یہ کون ہوتے ہیں ہمیں بتائینگے کس وقت تک بیٹھنا ہے کس وقت تک نہیں۔بانی نے مذاکرات کا اختیار محمود خان اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس کو دیا ہے۔ہم محمود خان اچکزئی کے ہر فیصلے کے ساتھ کھڑے ہونگے ۔ لیفٹیننٹ جنر ل فیض حمید کے کورٹ مارشل کے حوالے سے سہیل آفریدی نے کہا کہ فیض حمید ایک ادارے کا ملازم ہے اگر کسی معاملے پر انکو سزا ہوئی ہے یہ انکا اندرونی معاملہ ہے۔حکومت کی کارکردگی یہ ہے نوجوان پاکستان سے بھاگ رہے ہیں۔ ساڑھے تین سال سے کیا جانے والا تجربہ بری طرح ناکام ہوچکا ہے۔پاکستان تباہی کی طرف جارہا ہے۔ہمارا کسی سے کوئی بغض نہیں ہے۔بانی پی ٹی آئی پاکستان اور اداروں کی مضبوطی کی بات کرتے ہیں۔میرا اپنے لیڈر سے ملنے آتا ہوں یہ میرا جمہوری حق ہے۔میرا پاسپورٹ انہوں نے کنٹرول لسٹ پر ڈالا ہوا ہے۔