
مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے آٹھ ججزکا فیصلہ غلطیوں سے بھرپورہیں۔۔ درخواست پر وضاحتوں میں بھی آئینی غلطیاں ہیں۔۔۔چیف جسٹس قاضی فائزعیسی نےاختلاف نوٹ جاری کردیا ۔ کہا فیصلےمیں آئینی خلاف ورزیوں اورکوتاہیوں کی نشاندہی میرا فرض ہے آٹھ ججز نے اپنی الگ ورچوئل عدالت قائم کی۔۔ امید کرتا ہوں اکثریتی ججزغلطیوں کی تصیح کریںگے۔ مخصوص نشستوں کا معاملہ مزید طول پکڑگیا۔ جانے والے چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے اہم کیس میں اقلیتی فیصلہ جاری کردیا ، اکثریتی ججزکی رائے پربھی سوالات اٹھاد یئے ۔۔
چودہ صفحات پرمشتمل اختلافی نوٹ میں چیف جسٹس نے کہاآٹھ ججز کا 12 جولائی کا مختصراور 23 ستمبر کا تفصیلی فیصلہ غلطیوں سے بھرپور ہیں ۔۔۔ 14 ستمبر اور 18 اکتوبر کی وضاحتوں میں بھی آئینی غلطیاں ہیں ۔۔آٹھ ججز نے اپنی الگ ورچوئل عدالت قائم کی، امید کرتا ہوں کہ اکثریتی ججز اپنی غلطیوں کی تصیح کریںگے
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ بدقسمتی سے اکثریتی مختصرفیصلے کیخلاف نظرثانی درخواستوں پرسماعت نہیں ہوسکی، میرے ساتھی ججزجسٹس منصور اورجسٹس منیب نے اس کیخلاف ووٹ دیا ، پریکٹس اینڈ پروسیجرکمیٹی میں جسٹس منصوراورجسٹس منیب میری رائے کیخلاف گئے،
انہوں نے یہ بھی کہا کہ فیصلےمیں آئینی خلاف ورزیوں اورکوتاہیوں کی نشاندہی میرا فرض ہے بردارججزیقینی بنائیں گے کہ پاکستان کا نظام آئین کے تحت چلے