
ہالی ووڈ اداکارہ انجیلینا جولی جتنی خوبصورت ہے اس سے زیادہ اس کا دل خوب تر ہے ۔۔ اس کا دل ایک بار پھر انسانیت کے درد سے دھڑکا ہے ۔۔
انجلینا نے حال ہی میں انسٹاگرام اسٹوری پرغزہ کی خوفناک صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کی تنظیم کی پوسٹ شیئر کی۔۔۔
ہالی ووڈ اداکارہ اور اقوام متحدہ کی سابق خصوصی نمائندہ برائے مہاجرین، انجلینا جولی نے اپنی اسٹوری پر عالمی تنظیم "ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز کی ایک پوسٹ شیئر کی ہے، جس میں غزہ میں جاری انسانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ اب فلسطینیوں اور ان کی مدد کرنے والوں کے لیے ایک اجتماعی قبر بن چکا ہے۔ تنظیم کے مطابق اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پٹی پر فضائی، زمینی اور بحری حملوں میں شدت آ گئی ہے۔ نہ صرف شہری آبادی کو زبردستی بے دخل کیا جا رہا ہے بلکہ انسانی امداد کی ترسیل کو بھی جان بوجھ کر روکا جا رہا ہے، جس کے باعث فلسطینیوں کی زندگیوں کو ایک منظم انداز میں خطرے سے دوچار کیا جا رہا ہے۔
اداکارہ کی جانب سے یہ پوسٹ شیئر کیے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر ملا جلا ردِ عمل دیکھنے میں آیا ہے، جہاں متعدد افراد نے ان کے انسانی ہمدردی پر مبنی مؤقف کو سراہا، وہیں کچھ شدت پسند حلقوں کی طرف سے تنقید بھی کی گئی ہے۔
انجلینا جولی گزشتہ دو دہائیوں سے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین یو این ایچ سی آر کے ساتھ بطور خیرسگالی سفیر اور بعد ازاں بطور خصوصی نمائندہ خدمات انجام دیتی رہی ہیں۔ انہوں نے ماضی میں بھی فلسطین خصوصاً غزہ میں جاری انسانی بحران کے حوالے سے آواز بلند کی ہے۔
نومبر 2024 میں بین الاقوامی فوجداری عدالت آئی سی سی نے غزہ میں ممکنہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآف گیلنٹ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔ اس کے علاوہ اسرائیل عالمی عدالتِ انصاف آئی سی جےمیں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا کر رہا ہے۔