
نواز شریف اور امریکی صحافی"کم باکر" کی کہانی،حقیقت یا افواہ؟
پاکستان کے تین بار وزیرِاعظم رہنے والے نواز شریف کی زندگی ہمیشہ سے خبروں اور تنازعات کا مرکز رہی ہے، لیکن ایک ایسی کہانی بھی ہے جس نے کئی بار میڈیا اور عوامی حلقوں میں ہلچل مچائی ، وہ ہے امریکی خاتون صحافی کِم بارکر (Kim Barker) سے ان کے مبینہ تعلقات کی کہانی۔
کِم بارکر ایک معروف امریکی صحافی ہیں، جو طویل عرصے تک جنوبی ایشیا، بالخصوص پاکستان اور افغانستان میں رپورٹنگ کرتی رہی ہیں۔ انہوں نے اپنی یادداشتوں پر مبنی ایک کتاب بھی لکھی ہے ۔
اپنی کتاب میں، کِم بارکر نے نواز شریف سے اپنی ملاقاتوں کا ذکر کیا ہے۔ 2000 کی دہائی کے وسط میں جب نواز شریف جلاوطنی کی زندگی گزار رہے تھے یا سیاست میں واپس آنے کی تیاری کر رہے تھے، تو کِم بارکر پاکستان میں رپورٹر کے طور پر کام کر رہی تھیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ "نواز شریف” ان سے غیر رسمی اور ذاتی نوعیت کی دلچسپی لیتے تھے۔ وہ لکھتی ہیں کہ نواز شریف نے ان کے ساتھ شام گزارنے کی خواہش ظاہر کی، انہیں خوبصورتی کی تعریفوں سے نوازا، اور یہاں تک کہ انہیں ایک خوبصورت سکارف بھی بطور تحفہ دیا۔
کِم بارکر نے کبھی بھی نواز شریف پر جنسی طور پر غیر اخلاقی رویہ اختیار کرنے کا الزام نہیں لگایا۔ ان کا مؤقف یہ تھا کہ نواز شریف ایک "روایتی مشرقی مرد” کے طور پر ان سے متاثر تھے لیکن یہ سب کچھ ایک خاص حد تک ہی محدود رہا۔
نہ تو نواز شریف نے، اور نہ ہی پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کِم بارکر کے ان بیانات کی کھلے عام کوئی تردید یا تصدیق کی۔ ان کے بیانات کو بعض حلقوں نے سیاسی مصالحے کے طور پر لیا، جب کہ کچھ نے اسے صحافت میں خواتین کو درپیش چیلنجز کی ایک مثال قرار دیا۔
جب یہ انکشافات منظرِ عام پر آئے، تو پاکستانی میڈیا اور سوشل میڈیا پر شدید بحث چھڑ گئی۔ کچھ لوگوں نے اسے نواز شریف کے کردار پر سوالات اٹھانے کا موقع جانا، جبکہ کئی افراد نے اسے ایک غیر ضروری اور غیر متعلقہ کہانی قرار دیا جو ایک مرد سیاستدان کی نجی زندگی میں جھانکنے کی کوشش تھی۔