 
        مظفرآباد
آزاد کشمیر بھر میں کشمیر المسملز نامی ریلیف اگنائزیشن کے زیر اہتمام 13 مدارس میں حصول تعلیم کیلئے مصروف عمل طلبا میں پہلی اور دوسری پوزیشن پر آنے والے بچوں کے اعزاز میں دارالحکومت مظفر آباد میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ تقریب میں کشمیر المسلمز کے چیئرمین نذیر احمد قریشی ، نائب سربراہ ثناء اللہ ڈار ، سیکرٹری جنرل راجہ خالد محمود ‘ پروجیکٹ ڈائریکٹر محمد اسلم کشمیری اور مہاجرین کے سربراہ عزیر غزالی نے شرکت کی۔
نذیر احمد قریشی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تنظیمی کاموں کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے جہاں مہاجر بچوں اور بچیوں کی جانب سے ان کی غیر معمولی کارکردگی پر انہیں سراہا وہیں اس بات پر زور دیا کہ ان کاموں اور اقدامات کے پیچھے مسئلہ کشمیر ہے جس کی کوکھ سے تمام مسائل نے جنم لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ کشمیر ہی ہے جس کے نتیجے میں سرزمین کشمیر کے لاکھوں لوگوں کو اپنے گھر بار چھوڑ کر ہجرت کا سفر اختیار کرنا پڑا’ گوکہ اپنے گھر بار چھوڑنا تکلیف دہ مرحلہ ہے لیکن یہ پیغمبرانہ سنت بھی ہے۔جو لوگ مہاجرت کی زندگی گزار رہے ہیں وہ آج بھی مسئلہ کشمیر کیساتھ وابستہ ہیں۔وہ تحریک آزادی کشمیر کو نہیں بھولے بلکہ جب بھی انہیں موقع ملتا ہے وہ اپنے خون سے تحریک آزادی کی آبیاری کرنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برصغیر جنوبی ایشیا میں مسئلہ کشمیر کے حل تک امن و استحکام کا قیام ممکن نہیں ہے لہذا عالمی برادری اس بات کا جتنا جلد ادراک کرے اتنا ہی اس خطے کے اربوں لوگوں کے حق میں بہتر ہوگا۔بعدازاں اعزازی نمبرات حاصل کرنے والے بچوں اور بچیوں میں شلیڈ اور سرٹیفکیٹ تقسیم کرکے ان کی حوصلہ افزائی کی گئی ۔کشمیر المسلمز کا وفد آج وادی نیلم کے بسناڑہ، دورایاں ,شاردہ اور ہلمت میں سلائی مشینیں مستحق خواتین میں تقسیم کررہا ہے۔یاد رہے کہ کشمیر المسلمز کا قیام 1990 میں مولانا غلام نبی نوشہری کی قیادت میں معرض وجود میں لایا گیا ‘جو دو برس قبل انتقال کرچکے ہیں۔مذکورہ تنظیم نہ صرف فلاحی کاموں میں پیش پیش ہے بلکہ وہ مہاجر بچیوں کی شادیوں سے لیکر ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز’سلائی میشینوں کی تقسیم اور نادار و ذہین بچوں کی مالی کفالت کا فریضہ بھی انجام دیتی ہے۔کشمیر المسلمز کل راولا کوٹ میں بھی تقریب منعقد کررہی ہے۔
 
       
         
         
         
        