
خواتین پر تشدد سے متعلق قانون میں نرمی... سزائے موت ختم
سینیٹ سے فوجداری قوانین میں بڑی ترمیم۔۔۔ خاتون پر مجرمانہ حملہ، اغوا کرنے یا سرعام برہنہ کرنے پر سزائے موت ختم کرنے کا بل منظور ہوگیا۔۔
خاتون پر مجرمانہ حملہ یا اسے سرعام برہنہ کرنے پر ملزم کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا جا سکے گا۔۔ جرم ناقابل ضمانت اور ناقابل مصالحت ہوگا۔۔ مجرم کو عمر قید، جائیداد کی ضبطی اور جرمانہ کیا جاسکےگا۔۔
سینیٹر علی ظفر نے بل کی مخالفت کی۔۔ کہا عورت کو برہنہ کرنے پر سزائے موت تھی جسے برقرار رہنا چاہیے۔۔ ثمینہ ممتاز بولیں۔۔ قانون میں نرمی کےبجائے سختی کرنی چاہیے۔۔
وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نے جواب دیا۔ کیسے سوچ لیا کہ سزا کی سنگینی جرم کو روکتی ہے۔۔ہمارے پاس 100 جرائم میں سزائے موت ہے اور جرائم کی شرح بلند ہے۔۔ یورپ میں سزائے موت نہیں اور وہاں جرائم کم ہو رہے ہیں۔۔
ہائی جیکر کو پناہ دینے والے کیلئےسزائے موت ختم کرکے عمر قید کا ترمیمی بل بھی منظور کرلیا گیا۔۔ حوالگی ملزمان ترمیمی بل، پاکستان شہریت ترمیمی بل بھی منظور۔۔ بل کے مطابق پاکستان کی شہریت کو چھوڑنے والا ڈیکلریشن جمع کر کے دوبارہ شہریت بحال کر سکتا ہے۔۔