
اسلام آباد۔۔۔ وفاقی دارالحکومت کے بڑی اور ایکسپریس وے کے قریب آباد ہاوسنگ سوسائٹی غوری ٹاؤن کے رہائشیوں نے علاقے میں عوامی پارک پر قبضے کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔ مظاہرین کی بڑی تعداد نے پارک کی جگہ پر تعمیر کی گئی دکانوں کے خلاف جلسے میں شرکت کی اور سی ڈی اے، حلقے کے ایم این اے راجہ خرم نواز اور وفاقی حکومت سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ نالہ کورنگ کے ساتھ واقع 8 کنال پر مشتمل عوامی پارک پر قبضہ مافیا نے غیرقانونی طور پر دکانیں تعمیر کرلی ہیں، حالانکہ ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق کسی نالے یا آبی گذرگاہ کے اطراف 200 فٹ تک تعمیرات کی اجازت نہیں۔

مقررین نے الزام عائد کیا کہ اسلام آباد پولیس قبضہ مافیا کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ انہوں نے آئی جی اسلام آباد سے مطالبہ کیا کہ پولیس کو قانون کا پابند بنایا جائے۔ مظاہرے سے خطاب کرنے والوں میں رانا عبدالقیوم ایڈووکیٹ، شیخ محمد دین، راجہ سجاد، راجہ تاشفین اختر، محمد زبیر، زاہد علی خان، ملک عبدالواحید اور دیگر شامل تھے۔
رہائشیوں کا کہنا تھا کہ جب غوری ٹاؤن بسایا جا رہا تھا، تب بلڈرز نے پارک، اسکول اور قبرستان کے لیے زمین مختص کرنے کے وعدے کیے، مگر ٹاؤن مکمل ہونے کے بعد انہی پلاٹوں کو فروخت کر دیا گیا اور عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم کر دیا گیا۔
مظاہرین نے غوری ٹاؤن کی ریگولرائزیشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہائیکورٹ اور سی ڈی اے کے دفاتر کے چکر لگا لگا کر تھک چکے ہیں لیکن کوئی سننے کو تیار نہیں۔ احتجاجی جلسے کے شرکاء نے واضح کیا کہ وہ اپنے بچوں کے لیے واحد عوامی پارک کو بچانے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔