محمد عاصم کھچی
تحریر: انجینئر فیصل حیات
دنیا کے اکثر ترقی یافتہ ممالک میں ریاستی نظام کا مقصد عوام کو سہولت فراہم کرنا ہوتا ہے، لیکن پاکستان میں بیوروکریسی کا پیچیدہ اور بوجھل نظام اکثر عوام کے لیے الجھن، تاخیر اور مشکلات کا باعث بنتا ہے۔ فائلوں کے انبار، غیر ضروری ضوابط اور دفتری تاخیر عام شہری کو کڑی آزمائش میں ڈال دیتے ہیں۔ مگر انہی سخت گیر نظاموں کے بیچ کچھ روشن چہرے ایسے بھی ہیں جو اپنی ایمانداری، دیانت، اور عوامی خدمت کے جذبے سے نہ صرف نظام کو بہتر بناتے ہیں بلکہ سسٹم پر اعتماد بھی بحال کرتے ہیں۔
پاکستان کے بیوروکریٹک نظام میں ایسے افسران خال خال ہی ملتے ہیں جو صرف اپنی ذمہ داری نبھانے پر یقین نہیں رکھتے، بلکہ جہاں بھی تعینات ہوں وہاں بہتری، شفافیت اور انسانی ہمدردی کی مثال قائم کر دیتے ہیں۔ محمد عاصم کھچی انہی باصلاحیت، باکردار اور فرض شناس افسروں میں سے ہیں جنہوں نے انفارمیشن گروپ کے ماتھے پر فخر کا تمغہ سجایا ہے۔
بطور ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان، انہوں نے ادارے کو صرف نئی جہتوں سے روشناس نہیں کرایا بلکہ اس کے اندرونی نظم و ضبط، پروگرامنگ کے معیار اور مالیاتی شفافیت کو بھی نمایاں انداز میں بہتر بنایا۔ وہ ایسے منتظم ہیں جو صرف کاغذی کارروائی پر اکتفا نہیں کرتے بلکہ ہر پالیسی کو انسان دوست سوچ کے ساتھ نافذ کرتے ہیں، جس کے اثرات براہِ راست ادارے اور اس کے ملازمین پر مرتب ہوتے ہیں۔
بعد ازاں، جب وہ ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (APP) کے مینیجنگ ڈائریکٹر تعینات ہوئے تو ادارہ شدید مالی بحران کا شکار تھا۔ تنخواہیں رکی ہوئی تھیں، میڈیکل سہولتیں بند تھیں، اور ادارے کا مورال نچلی سطح پر تھا۔ لیکن عاصم کھچی نے اپنے تجربے، غیر معمولی قیادت، دیانت اور اخلاص سے ادارے کو نہ صرف سنبھالا بلکہ اسے ایک فعال، شفاف اور فلاحی ادارے میں تبدیل کر دیا۔ان کی قیادت میں آج اے پی پی میں تنخواہیں بروقت ادا ہو رہی ہیں، بقایاجات کلیئر ہو چکے ہیں، اور معروف ہسپتالوں سے طبی سہولتوں کے لیے معاہدے کیے جا چکے ہیں۔ حالیہ دنوں میں تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہوا، جس سے ملازمین کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوا۔
یہی نہیں، عاصم کھچی نے ادارے کے اندر موجود کرپٹ مافیا کے خلاف جرأتمندانہ کارروائیاں کیں۔ انہوں نے نہ صرف ان عناصر کو بے نقاب کیا بلکہ ان کے کیسز ایف آئی اے کے سپرد کیے۔ اس بڑی کرپشن اسکینڈل کو سامنے لانے پر وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے بھی محمد عاصم کھچی کی جرات اور خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
بلا شبہ، نظام عوام کی فلاح اور سہولت کے لیے ہوتے ہیں اور عاصم کُھچی جیسے افسران نے اپنی عملی کاوشوں سے اس اصول کو سچ ثابت کیا ہے۔ ان کی ہر تعیناتی اور ہر دور سنہری حروف میں یاد رکھا جائے گا۔ وہ نہ صرف ایک بہترین منتظم ہیں بلکہ ایک انسان دوست، باوقار اور دیانتدار قائد بھی ہیں، جن پر عوام اور ادارے دونوں کو فخر ہے۔ایسے افسران ہی بیوروکریسی کا اصل چہرہ اور قوم کی امید ہوتے ہیں۔