
مولانا کی مساجد گرانے پر حکومت پر تنقید
اسلام آباد میں مدنی مسجد کی شہادت ،مولانا فضل الرحمن حکومت پر برس پڑے کہا آپ نے پچاس مساجد کو شہید کرنے کی لسٹ بنائی ہے ایک مسجد کی اینٹ ہلاکر دکھائیں اگر آپ نے ایسا کرلیا تو پھر میرا نام بھی فضل الرحمن نہیں ،مدنی مسجد کی اسی جگہ بحالی کا حکومتی وعدہ بھی پورا نہیں کیا جارہا ہے۔
وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ پچاس مساجد کی شہادت بے بنیاد پروپیگنڈا ہے مولانا عبدالغفور حیدری بولے جس اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مسجد اور قرآن تک محفوظ نہ ہو اس ملک کا یوم آزادی بے معنی ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں امیر جے یو آئی مولانا فضل الرحمن اسلام آباد میں مدنی مسجد کی سی ڈی اے کے ہاتھوں شہادت پر برس پڑے کہا ریاست جو کچھ ہمارے خلاف کرنا چاہتی ہے کرلے ہم مقابلہ کرنے کو تیار ہیں آپ نے مدنی مسجد تک گرا دی جب مسجد بن جاتی ہیں تو پھر قیامت تک وہ مسجد رہے گی ہم اپنا خون دیں گے مگر مسجد نہیں گرنے دیں گے۔
آپ کو شرم نہیں آئی کہ قرآن پاک تک کو نہیں بخشا قرآن پاک کو شہید کردیا گیا آج ایک بجے تک وقت تک کہ مسجد بنائیں گے مگر ابھی تک اس کا آغاز نہیں ہوا ۔ پچاس مساجد کی لسٹ تیار کی گئی ہے ایک مسجد کی ایک اینٹ ہلاکر دکھائیں پھر میرا نام فضل الرحمن نہیں جس ملک میں مسجد محفوظ نہیں اس ملک میں جشن آزادی بے معنی ہے۔
وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو درست معلومات نہیں دی گئی ہیں نہ کوئی پچاس مساجد شہید کرنے کی لسٹ ہے نہ کوئی ایسی تیاری کی جارہی ہے آج مدنی مسجد کا مسئلہ بھی مولانا عبدالغفور حیدری کے ساتھ ملکر طے کرلیں گے۔
جے یو آئی رکن مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ حکومت نے مدنی مسجد کی آج تعمیر کا آغاز کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر تاحال آغاز نہیں کیا جس اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مساجد اور قرآن محفوظ نہیں وہاں کا جشن آزادی بے معنی ہے