
مظفر آباد…
متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کوگام اوڑی ہونے والے بھارتی آپریشنز کا پوسٹ مارٹم کردیا ہے. انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو کچلنے کے لیے من گھڑت اور فرضی آپریشنز کے نام پر کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کر رہا ہے تاکہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو یکسر بدل دیا جائے.
حزب المجاہدین کے سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کےچئیرمین سید صلاح الدین احمد نے متحدہ جہاد کونسل کے اہتمام سے ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مسلسل فرضی فوجی آپریشنز بھارت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت اور کشمیر کی آزادی کی نوید ہیں.
انہوں نے کہا کہ کولگام میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے یکم اگست کو شروع کیا گیا نام نہاد فوجی آپریشن مجبورا 13 اگست کو ختم کرنا پڑا۔ اس دوران بھارتی فورسز نے جنگی ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کا بے دریغ استعمال کیا، جب کہ پورے علاقے کو مسلسل 13 روز تک کرفیو میں جھکڑ دیا گیا، جس سے عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔طویل کریک ڈاون کے دوران بنیادی انسانی ضروریات تک رسائی ناممکن بنا دی گئی۔ غذائی اشیاء، ادویات اور طبی سہولیات کی شدید قلت پیدا ہو گئی۔ مریضوں کو اسپتال لے جانے کی اجازت تک نہ دی گئ تاکہ وادی کے مسمانوں کا جینا ناممکن بنایا جا سکے ۔
سید صلاح الدین احمد نے کہا کہ اس ھندوتوا فوجی ڈرامے کے دوران ایک کشمیری نوجوان شہید جبکہ دو سکھ(Sikh) بھارتی فوجی بھی ہلاک کیے گے، جبکہ مودی میڈیا کے مطابق دس اہلکار شدید زخمی بھی ہوئے۔
معتبر اطلاعات کے مطابق جس نوجوان کو دہشت گردی کی آڑ میں شھید کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے، اُسے دراصل کسی جیل سے لا کر یہاں شہید کیا گیا تاکہ اس کارروائی کو ایک کامیاب آپریشن ظاہر کیا جا سکےاور دوسری طرف سکھ فوجیوں کو 13 دن تک بھوکا پیاسا رکھ کر قربان کر دیاگیا. ابتدا میں کلگام فرضی اپریشن کا پاکستان پر الزام بھی لگا دیا گیا لیکن 13 دن کے محاصرے کے بعد اپنی ناکامی ثابت ہونے پر مکمل خاموشی اختیار کر لی گئ.
سربراہ متحدہ جہاد کونسل نے کہا ہے کہ اصل سوال یہ ہے کہ کیا 10 لاکھ بھارتی فوج 13 دن تک ایک تنہا مجاھد سے لڑتی رہی اور پھر بےبس ہو کر اپریشن بے نتیجہ ختم کر دیا گیا.اس ڈرامےکی ناکامی کو مٹانےکے لے 13 اگست کو ہی ضلع بارہمولا کے اوڑی سیکٹر میں بھی اسی طرح کے اہک فرضی اپریشن کے دوران بھارتی آرمی کی دو یونٹیںں آپس میں ہی لڑ پڑیں جس میں متعدد فوجی ہلاک و زخمی ہو گئے. حسب معمول طے شدہ منصوبے کے مطابق پہلے پہل الزام پاکستان پر لگا دیا گیا اور شاید انڈین میڈیا اس کو جنگ تک لے جاتا لیکن بعد میں مقامی بھارتی فوجی کمانڈ کی سنگین غفلت اور کوتاہی ثابت ہونے پر معاملہ مکمل طور پر دبا دیا گیا. اب یہ فرضی آپریشنز صرف کولگام تک محدود نہیں بلکہ ادھم پور, ڈوڈہ, کشتواڑ اور جموں میں بھی فرضی آپریشنز کرکے مسلمانوں کا خا تمہ کیا جا رہا ہے ۔ اور دوسری طرف دنیا کے سامنے پاکستان کے خلاف مسلسل جنگ کا ماحول بنایا جا رہا ہے.
چئیرمین جہاد کونسل نے کہا کہ متحدہ جہاد کونسل عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے شدید الفاظ میں مطالبہ کرتی ہے کہ وہ نام نہاد آپریشنز کی آڑ میں کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی بند کرائے۔ عالمی برادری کی خاموشی اور اس سنگین مسئلے کو مسلسل نظر انداز کرنےسے خطے میں جنگ کے شعلے منڈلا رہے ہیں۔
سید صلاح الدین احمد نے واضح کیا کہ بھارت کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو کچلنے کے لیے بزدلانہ و ظالمانہ اقدامات اور جھوٹے بیانیے استعمال کر کے اب زیادہ دیر تک اپنا تسلط برقرار نہیں رکھ سکتا۔ بلکہ یہ ظم و بربریت کشمیری عوام کے لۓ آزادی کی نوید ثابت ہو گی. انشاء الللہ.