
کیرالہ ۔۔ بھارت میں ہندو انتہاپسندی عروج پر ہے جس کی وجہ سے مسلمانوں کیلئے پریشانیوں میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ حال ہی میں ایک مسلمان خاتون ایک مندر میں داخل ہوئی جو ایک تنازعہ بن گیا ۔
تفصیلات کے مطابق ریاست کیرالہ کے گروایور سری کرشنا مندر میں ایک مسلمان انفلوئنسر( یوٹیوبر) کے داخلے اور وہاں ایک انسٹاگرام ریل بنانے پر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔جاسمین جعفر نے مندر کے تالاب میں پاؤں ڈبو کر ریل بنائی تھی، جسے مندر کے عقیدت مندوں نے مذہبی جذبات کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اس واقعے کے بعد، مندر کو 6 دن تک دھونے اور اسے پاک کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ ہندووں کے اس عمل میں 18 خصوصی پوجائیں اور جلوس شامل ہوں گے۔
جاسمین جعفر نے عوامی دباؤ کے بعد معافی بھی مانگ لی ہے اور اسے لاعلمی کا نتیجہ قرار دیا تاہم سوشل اور مین سٹریم میڈیا پر یہ معاملہ موضوع بحث بن چکا ہے اور کٹر ہندو جاسمین کے اس عمل پر سخت نالاں ہیں ۔