
ایسا قبرستان جس میں ہر مذہب کے لوگ مدفون ہیں
ڈی آئی خان کا قدیم قبرستان چاہ سید منور شاہ ، ہندو اور عیسائیوں کی بھی آرام گاہ ۔۔۔ قبروں کا پیلا رنگ اور "اوم” کا نشان جبکہ عیسائیوں کی قبروں پر صلیب کا نشان ۔۔۔۔
ڈیرہ اسماعیل خان سے محمد کاشف نوید
مذہبی تفریق اور زندگی کے تمام تر جھگڑے اس وقت ختم ہو جاتے ہیں جب انسان اس دنیا سے دوسری دنیا کے سفر پر روانہ ہوتا ہے۔ زندگی کا سفر تمام ہونے کے ساتھ ہی مذہبی تفریق ختم ہو جانے کی زندہ مثال ڈیرہ اسماعیل خان میں دو سو سال سے زائد پرانے قبرستان چاہ سید منور شاہ میں دیکھنے کو ملتی ہے جہاں نہ صرف مسلمانوں کے دفن کیا جاتا ہے بلکہ عیسائی اور ہندو بھی اسی ایک قبرستان میں مدفون نظر آتے ہیں۔۔


امن کمیٹی ڈیرہ اسماعیل خان کے ممبر اور سابق ممبر مصالحتی کونسل سعید الرحمن بلوچ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ نے چاہ شاہ سید منور قبرستان کے حوالے سے دی مائنڈ ڈاٹ پی کے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ قبرستان سات سے آٹھ سو سال پرانا ہے اور اسے سرائیکی زبان میں "ست پیڑھی” یعنی سات پشتوں والے قبرستان کے نام سے جانا جاتا ہے۔
سعید الرحمن ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اگرچہ ڈیرہ اسماعیل خان مذہبی حوالے سے انتہائی حساس نوعیت کا حامل ہے لیکن چاہ سید منور شاہ قبرستان اس کے بالکل برعکس ہے اور یہاں بغیر کسی مذہبی منافرت کے اہل سنت، اہل تشیع، ہندو اور کرسچن مدفون ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں رہائش پذیر عیسائیوں نے علیحدہ قبرستان تو بنا لیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی وہ اپنے مردے اسی قبرستان میں دفن کرتے ہیں جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں بسنے والے ہندو شمشان گھاٹ نہ ہونے کی وجہ سے اپنے مردے جلانے کی بجائے اسی قبرستان میں دفناتے ہیں
ڈیرہ اسماعیل خان کے اس قدیم ترین قبرستان میں ہندوؤں کو دفن کرنے کے حوالے سے ہندو بالمیک مندر ڈیرہ اسماعیل خان کے پیشوا پنڈت اشوک کمار کا کہنا تھا کہ بارہا حکومت پاکستان سے درخواست کر چکے ہیں کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے رہنے والے ہندوؤں کے لیے شمشان گھاٹ کی جگہ مہیا کی جائے لیکن تاحال اس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا جس کی وجہ سے نہ صرف ہم مردوں کو دفن کرنے پر مجبور ہیں بلکہ اس سے ہمارا مذہبی تقدس بھی پامال ہوتا ہے
پنڈت اشوک کمار کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کی جانب سے کبھی بھی عیسائیوں یا ہندو کے مردے دفن کرنے کی مخالفت نہیں کی گئی۔ چاہ سید منور شاہ قبرستان میں مدفون ہندوؤں کی قبروں کا پیلا رنگ اور "اوم” کا نشان جبکہ عیسائیوں کی قبروں پر صلیب کا نشان انہیں نمایاں کرتا ہے۔ نفسا نفسی کے موجودہ دور میں ڈیرہ اسماعیل خان کا چاہ سید منور شاہ قبرستان انسانی ہمدردی‘ باہمی رواداری اور بھائی چارہ کی ایک زندہ مثال ہے۔