
Latest PICTURE of pro-freedom Kashmiri leader YasinMalik from India’s Tihar Jail..."
تحریر ۔۔۔ شہزاد چوہدری
تصویریں بولتی ہیں۔۔۔ یہ تصویر بھی آپ دیکھ لیں،چیخ چیخ کے بتا رھی کہ اس کے ساتھ کیا ہورھا ہے۔۔۔!!! بہادر ہے یہ شخص
کوئی شک نہیں۔۔
یہ آزادی کی بات کرتا ہے۔۔۔۔
یہ بھارتی تسلط سے آزادی چاہتا ہے۔
یہ اپنے اور اپنی قوم کے لئے جیتا ہے۔یہ حق بات کہتا ہے۔۔ ڈنکے کی چوٹ پہ کہتا ہے۔۔۔ببانگ دہل کہتا ہے۔۔وہ کہتا ہے کہ کشمیر کشمیریوں کا ہے۔۔۔
کشمیر پہ صرف کشمیریوں کا
حق ہے۔۔۔۔
یہ بچپن سے لڑکپن میں بھی داخل نہ ہوسکا۔۔۔۔
بچپن سے سیدھا بوڑھاپے کو جا پہنچا۔
ساری عمر جدوجہد کی،ظلم برداشت کیا، ٹارچر سہا۔۔جیلیں کاٹیں،
ماریں کھائیں۔۔۔ لیکن اپنے موقف سے نہیں ہٹا۔ ۔۔
جیل کی کال کوٹھڑیوں میں رھا ،ٹارچر سیل میں رھا۔۔۔۔کئی مرتبہ اتنا ٹارچر سہا کہ ٹارچر کرنے والے مردہ سمجھ کے چھوڑ گئے۔
سانسیں چل رھی تھیں۔دل دھڑک رھا تھا۔پھر ہوش میں آیا تو کشمیر کی آزادی کی بات کی۔۔۔۔
وہ صیحیح طرح سے بول نہیں سکتا
اس کی آنکھ تک ضائع ہوگئی۔۔
اس کی شکل کو غور سے دیکھیں
وہ ایک نارمل انسان تھا۔بہت خوبصورت نوجوان۔۔۔اسکے چہرے پہ ٹارچر کیا گیا ۔۔اس کے چہرے پہ گولیاں لگیں۔۔۔۔۔
لیکن عجیب جنونی شخص ہے۔نہیں ڈرا نہیں گھبرایا۔۔۔
اس کے حوصلے کو شکست نہ دی جاسکی۔اس کی ہمت کو شکست نہ دی جاسکی۔وہ سب کچھ برداشت کرتا رھا۔۔
اپنی بہنوں کا لاڈلا بھائی کبھی بہنوں کے پاس نہ رھا۔۔
بچپن سے جیل اور پھر جدوجہد کا کٹھن راستہ۔۔۔ایسے رستوں کے مسافر بھلا کہاں چین سے بیٹھتے ہیں۔۔۔۔
اس کو جھکانے کے لئے بہت کچھ کیا گیا۔وہ نہیں جھکا ۔۔۔وہ نہیں بکا۔۔۔وہ نہیں ڈگمگایا،وہ نہیں لڑکھڑایا،وہ نہیں گھبرایا،وہ نہیں مایوس ہوا۔۔۔
اس کے قدم نہیں کبھی بھی نہ لڑکھڑائے۔۔ اب وہ ایک مرتبہ پھر پابند سلاسل ہے دنیا کی سب سے بڑی جمہورہت ہونے کا دعویٰ کرنے والا بھارت اس نہتے نوجوان سے ڈرتا ہے اس سے خوفزدہ ہے۔
اس سے کوئی مل نہیں سکتا۔اس کے ملنے پہ پابندی ہے
اس کو اندھیری کال کوٹھڑیوں میں رکھا جارھا ہے
لیکن وہ بھی کیا شخص ہے
وہ بھی کیا مرد ہے۔۔۔۔۔آفرین ہے اس کی ہمت پہ،اس کی جرات پہ،اس کی استقامت پہ،اس کی بہادری پہ،اس کے جذبے پہ،اس کے حوصلے پہ
اس کی کمٹمنٹ پہ۔۔۔۔۔
"وہ مرد نہیں جو ڈر جائے حالات کی خونی منظر سے
جس دور میں جینا مشکل ہو اُس دور میں جینا لازم ہے”
اس شہر کی جیتی جاگتی مثال اس کی تشریح یاسین ملک کی لائف ہے۔۔۔۔
بہت پہلے ایک مرتبہ بھارتی ٹیلی وژن کے ایک پروگرام میں خود کہہ رھا تھا
"””ادھر آ ستم گر ہنر ازمائیں
تو تیر آزما ہم جگر آزمائیں”””
یقین جانیں
مجھ سے اگر کوئی پوچھے کہ کبھی کوئی غیرت مند مرد دیکھا ہے
تو میں کہوں گا ہاں دیکھا ہے یاسین ملک۔۔۔۔
یاسین ملک جدوجہد کا استعارہ ہے۔وہ کشمیر کا چی گویرا ہے۔۔۔وہ ایک بہادر انسان ہے۔۔
مجھے کوئی پوچھے کہ وہ کون ہے جس کو گلے لگا کر اس کا ماتھا چومنے کا دل کرتا ہے۔۔۔
تو میں کہوں گا یاسین ملک۔۔۔۔
وہ ایک بہادر کشمیری ہے۔۔۔
وہ ہمارا بھائی ہے
ہمارا لیڈر ہے۔
وہ اور اس کا عزم جیت چکے ہیں۔
بھلا
بھارت کی ہٹ دھرمی اور مکاری یاسین ملک کو کیسے شکست دے سکتی ہے۔۔۔
اور جس قوم میں یاسین ملک جیسے لیڈر موجود ہوں۔
اس قوم کو بھلا کون غلام رکھ سکتا ہے!!!!!
کشمیر آزاد ہوگا۔
ضرور آزاد ہوگا۔
یاسین ملک کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔۔۔
بھلا محبت،ہمت اور حوصلے کو کون ہرا سکتا ہے۔
بھلا غیرت جرات شجاعت کو کون شکست دے سکتا ہے۔۔۔۔۔۔
یاسین ملک ہماری جان ہے ہماری پہچان ہے ہماری شان ہے۔۔۔۔۔
کشمیر کا بچہ بچہ یاسین ملک ہے۔۔۔
اور ہم جیسے اس پار رہنے والوں کا فخر بھی یاسین ملک ہے۔۔۔۔
تحریک آزادی کشمیر انہی لیڈروں کی قربانیوں سے زندہ ہے۔۔۔
سنا تھا تصویریں بولتی ہیں یاسین ملک کی یہ تازہ تصویر بھی وفا کی داستان سنا رھی ہے۔چیخ چیخ کے سنا رھی ہے۔۔
Love u Yaseen Malik and Proud Of U…..