
ادھر اڈیالہ جیل کے باہر کشیدہ صورتحال پیدا ہوگئی، جہاں علیمہ خان کی میڈیا گفتگو سے قبل پی ٹی آئی کارکنان نے صحافیوں پر حملہ کردیا۔ تشدد کے نتیجے میں دو صحافی زخمی ہوگئے اور ان کے کپڑے پھٹ گئے۔
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے کی۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو جیل سے خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔
سماعت کے دوران سابق وزیراعظم کے پرسنل سیکرٹری انعام شاہ کا بیان قلمبند کرلیا گیا جبکہ کسٹم اپریزر رابعہ صمد، ثنا سعید اور اے ڈی سی عبداللہ خان سمیت تین گواہوں پر جرح مکمل کی گئی۔
استغاثہ کے گواہ عظیم منظور کو غیر ضروری قرار دے کر ترک کردیا گیا۔ کیس میں اب تک 14 گواہان کے بیانات اور جرح مکمل ہوچکی ہے۔ عدالت نے مزید سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کردی۔
اس موقع پر بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور بشریٰ بی بی کی بھابھی مہرالنساء احمد بھی موجود تھیں جبکہ ملزمان کی جانب سے قوسین فیصل اور ارشد تبریز وکلا کے طور پر پیش ہوئے۔
ایف آئی اے کی نمائندگی سپیشل پبلک پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی اور عمیر مجید ملک نے کی، جب کہ سینیٹر علی ظفر بھی عدالت میں موجود رہے۔
ادھر اڈیالہ جیل کے باہر کشیدہ صورتحال پیدا ہوگئی، جہاں علیمہ خان کی میڈیا گفتگو سے قبل پی ٹی آئی کارکنان نے صحافیوں پر حملہ کردیا۔ تشدد کے نتیجے میں دو صحافی زخمی ہوگئے اور ان کے کپڑے پھٹ گئے۔
دیگر صحافیوں نے زخمیوں کو بچایا جبکہ میڈیا نمائندگان نے واقعے کے بعد پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کردیا۔واقعے کی اطلاع ملنے پر ایس پی صدر نبیل کھوکھر، اے ایس پی زینب ایوب اور ایس ایچ او اعزاز عظیم پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے۔
متاثرہ صحافیوں نے اڈیالہ چوکی میں درخواست جمع کرائی ہے۔ پولیس نے گیٹ نمبر ون سے متعدد پی ٹی آئی کارکنان کو حراست میں لے لیا تاہم کئی ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔