
چکوال کالج سے وائرل لڑکی سامعیہ حجاب کیسے بنی
کچھ سال قبل پنجاب گروپ آف کالجز چکوال کی ایک ویڈیو نے پورے علاقے میں ہلچل مچا دی تھی۔ ایک سالانہ تقریب کے دوران ایک طالبہ نے اسٹیج پر رقص کیا، اور یہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔
اس وقت پنجاب کالج کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر چکوال کے مقامی لوگوں نے اس واقعے کو انتہائی منفی انداز میں دیکھا۔
وہ لڑکی اور کوئی نہیں بلکہ آج کل سوشل میڈیا اور مین اسٹریم میڈیا پر زیرِ بحث نام سامعہ حجاب تھیں۔ ان کا تعلق چکوال کے محلہ سرگوجرہ سے ہے، تاہم وہ بعد میں پنڈی اور پھر اسلام آباد منتقل ہوگئیں۔
سامعہ حجاب نے کالج کے دنوں کے بعد سوشل میڈیا کو بطور پیشہ اپنایا۔ ابتدا میں انہوں نے چھوٹے برانڈز کی تشہیری ویڈیوز بنائیں، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ وہ ٹک ٹاک کی دنیا میں داخل ہوئیں۔
سمعیہ حجاب کیس ،نئی ویڈیوز وائرل ہونے پر رائے عامہ تبدیل
ان کی وجہ شہرت اپنے متنازع انداز گفتگو اور ویڈیوز کی وجہ سے ہے۔ ان کا ایک جملہ “وہ رشتہ پکا” تو پاکستان سے باہر بھی وائرل ہوا، اور وہ جہاں کہیں اردو بولی اور سمجھی جاتی ہے، وہاں مشہور ہو گئیں۔
ذرائع کے مطابق، جب وہ پنجاب کالج میں زیرِ تعلیم تھیں تو ان کی وجہ سے کالج کے اندر کئی بار گروپ بندی اور جھگڑے بھی ہوئے۔ اس کے بعد بھی ان کی زندگی تنازعات سے خالی نہ رہی۔
پہلے نازیبا ویڈیوز کے الزامات لگے اور اب حال ہی میں ایک اور اسکینڈل سامنے آیا جس میں علی نامی نوجوان کا نام لیا جا رہا ہے۔ یہ تنازع میڈیا کی شہ سرخیوں میں آیا اور سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گیا۔
یہ کہانی صرف سامعہ حجاب تک محدود نہیں بلکہ ہمارے پورے معاشرے کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ جب زندگی یا کیریئر کا آغاز منفی پہلو یا تنازع سے ہو، تو انسان کو اس داغ سے بچنا مشکل ہو جاتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی زندگی اور اپنے سفر کا آغاز مثبت انداز میں کریں۔ والدین کی دعائیں، اساتذہ کی رہنمائی اور اپنی محنت ہمیشہ کامیابی کا اصل ذریعہ ہیں، جبکہ شارٹ کٹ اکثر ایسے راستوں پر لے جاتا ہے جو آگے جا کر بند گلی اور شرمندگی کا باعث بنتے ہیں۔
سوشل میڈیا ایک طاقتور ذریعہ ہے، اس کا استعمال ضرور کریں، لیکن یہ بات یاد رکھیں کہ جہاں لاکھوں لوگ آپ کو پسند کرتے ہیں، وہیں اتنے ہی لوگ آپ پر تنقید بھی کریں گے۔ اصل کامیابی ان دونوں رویوں کو متوازن کرنے میں ہے۔
ہمارے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی ذات، اپنے والدین، اپنے خاندان، اپنے علاقے اور اپنے ملک کی عزت کا خاص خیال رکھیں۔ معاشرے میں مثبت کردار ادا کریں اور اپنی محنت اور سچائی کو اپنی پہچان بنائیں۔ یہی وہ راستہ ہے جو انسان کو عزت بھی دیتا ہے اور کامیابی بھی۔