
اسلام آباد
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) کی کال پر راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (RIUJ) کے زیرِ اہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے صحافی طیب بلوچ فیصل حکیم اعجاز احمد غلام رسول قنبر پر تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کے تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرے میں صحافیوں اور صحافتی تنظیموں کے نمائندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔مقررین نے پی ٹی آئی کے رویے کو ’’تشدد کی سیاست‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر حملے کسی طور قبول نہیں کیے جا سکتے۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ طیب بلوچ اور دیگر صحافیوں پر حملہ پوری صحافت پر حملہ ہے۔ اگر پی ٹی آئی نے معذرت نہ کی تو احتجاج کا سلسلہ ملک بھر میں پھیلایا جائے گا۔‘‘ انہوں نے اعلان کیا کہ آئندہ احتجاجی مظاہرے پریس کلب راولپنڈی اور پھر اڈیالہ جیل کے سامنے بھی کیے جائیں گے۔
راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر طارق علی ورک نے کہا کہ ’’پی ٹی آئی نے آغاز ہی سے صحافیوں کو نشانہ بنایا ہے، طیب بلوچ پر تشدد آزادی اظہار رائے کو دبانے کی ایک اور کوشش ہے جسے کسی طور برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘‘ اگر تحریک انصاف کی قیادت نے معذرت نہ کی تو ہمارا احتجاج جاری رہے گا ۔نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی نے کہا کہ نیشنل پریس کلب آزادی اظہار کا مورچہ ہے اور صحافیوں پر کسی بھی قسم کے تشدد کی بھرپور مذمت کی جاتی ہے۔ سابق صدر این پی سی طارق چوہدری، سنیر نائب صدر آر آئی یو جے راجہ بشیر عثمانی، وقار ستی، بلال ڈار، قربان ستی،علی شیر اصغر چوہدری، آسیہ کوثر، سید شاہد گیلانی، اسامہ اور دیگر مقررین نے بھی اپنے خطاب میں پی ٹی آئی کارکنوں کے رویے کو آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا۔مقررین نے کہا کہ ایک پارٹی ملک میں بدتمیزی اور لچر کلچر کو شعور کا نام دے کر فروغ دے رہی ہے، پگڑیاں اچھالنا اور صحافیوں کو نشانہ بنانا معمول بنتا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے صحافی تنہا نہیں ہیں، پی ایف یو جے اور تمام صحافتی تنظیمیں طیب بلوچ سمیت ہر صحافی کے ساتھ کھڑی ہیں۔