
مظفرآباد
متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ اور حزب المجاہدین کے امیر سید سلاح الدین نے آزاد کشمیر کے حکمرانوں سے اپیل کی کہ ہے کہ وہ مہاجرین جموں وکشمیر کے مطالبات اور ہوش ربا مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں ۔
سید صلاح الدین احمد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کہ تحریکِ آزادی جموں وکشمیر میں مہاجرین کا بحیثیت، مجاہد،ہمدرد اور معاون ایک کلیدی اور ناقابل فراموش کردار رہا ہے۔ ان لوگوں نے جاں و مال اور آبرو کی بے بہا قربانیاں پیش کی ہیں۔ قابض سامراج کے سامنے جھکنے کے بجائے خونی لکیر عبور کرکے جدو جہد آذادی کی آبیاری جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ۔ بد قسمتی سے یہ لٹے پٹے مہاجرین گزشتہ پنٹیس برسوں سے بے شمار مسائل اور مشکلات سے دوچار ہیں۔ رہائش، خوردونوش ، صحت، تعلیم اور روزگار سے متعلق بنیادی سہولتوں سے محرومی کے شکار ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ کم و بیش 35 سال گزرنے کے بعد بھی شہری حقوق مل نہیں پا رہے ہیں۔ نئی نسل کا مستقبل تاریک اور مخدوش نظر آرہا ہے۔سید صلاح الدین احمد نے اربابِ اقتدار آزاد جموں و کشمیر سے دردمندانہ اپیل کی کہ ان حالات میں ان کی یہ اخلاقی اور آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ مزید تاخیری حربے آزمائے اور مزید طول دیئے بغیر مہاجرین کے ان پیچیدہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی سنجیدہ کوشش بروئے کار لائیں۔ روایتی ہٹ دھرمی اور سنی ان سنی کا طرزِ عمل اختیار کر کے ان مہاجرین کو مایوس اور محرومیوں کے دلدل میں دھکیلنے سے قطعی اجتناب کیا جائے۔ ورنہ تحریک آزادی کشمیر کی پیش رفت اور مستقبل پر بہت ہی مہلک اثرات مرتب ہوسکتے ہیں جبکہ آزاد خطہ پہلے ہی منفی قوتوں اور رجحانات کی لپیٹ میں آچکا ہے۔چیرمین متحدہ جہاد کونسل نےمہاجرين ہم وطن سے بھی درد مندانہ اپیل کی ھے کہ وہ اپنے مطالبات منوانے کی جدوجہد کے دوران کوئی ايسی حرکت يا کاروائی نہ کريں جس سے دشمن فاي٘دہ اٹھانے کی کوشش کرسکے کیونکہ ھم سب کو لاکھوں شہدا کے خون سے سينچی ہوئی تحريک آزادی ہر چيز سے عزيز اور ہر چيز پر مقدم ھے۔