کپل دیو کا پاکستان سے جڑا کرکٹ اور ثقافتی رشتہ
بھارتی کرکٹ کے لیجنڈ اور بھارت کو پہلا ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ جتوانے والے کپتان کپل دیو کی کرکٹ تاریخ کا ایک اہم اور کم معروف پہلو پاکستان سے گہرا تعلق رکھتا ہے۔ کوئٹہ کو کپل دیو کی ون ڈے کرکٹ کی جنم بھومی قرار دیا جاتا ہے، جہاں انہوں نے پہلی بار قومی ٹیم کے رکن کی حیثیت سے بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھا۔
کپل دیو نے اپنا ون ڈے ڈیبیو کوئٹہ کے تاریخی ایوب کرکٹ اسٹیڈیممیں کیا، جبکہ اس کے محض دو ہفتے بعد انہیں ٹیسٹ کرکٹ میں ڈیبیو کا موقع لائل پور (فیصل آباد) کرکٹ اسٹیڈیممیں ملا۔ یوں ان کے بین الاقوامی کیریئر کی بنیاد پاکستان کی سرزمین پر پڑی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کپل دیو کے والد ساہیوال (سابقہ منٹگمری) کے رہائشی تھے جبکہ ان کی والدہ پاکپتن میں پیدا ہوئیں۔ یہی وجہ ہے کہ کپل دیو آج بھی خود کو پنجابی ثقافت سے جڑا ہوا محسوس کرتے ہیں۔ ایک موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ ان کے والدین جو پنجابی زبان بولتے تھے، وہ انہیں کہیں اور سننے کو نہیں ملی، مگر جب وہ ساہیوال گئے تو وہاں وہی پنجابی زبان بولی جا رہی تھی۔
کپل دیو نے اپنے کیریئر کے دوران متعدد مرتبہ پاکستان میں کرکٹ کھیلی اور ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان میں کمنٹری کرتے بھی نظر آئے۔ بعد ازاں جب پاک-بھارت تعلقات میں بہتری کے لیے امن کی آشاجیسی کوششیں سامنے آئیں تو کپل دیو دوستی بس کے ذریعے لاہور بھی پہنچے، جسے کھیل اور امن کے فروغ کی علامت کے طور پر دیکھا گیا۔
کپل دیو کی کرکٹ اور زندگی کی یہ داستان اس بات کا ثبوت ہے کہ کھیل سرحدوں کا محتاج نہیں اور کرکٹ ہمیشہ برصغیر کے عوام کو جوڑنے کا ذریعہ رہی ہے۔