
یاسم مرتضی جو کراچی میں زخمی ہوا اور اب ہانگ کانگ کا کپتان ہے
کرکٹ کی دنیا میں کئی کہانیاں ایسی ہیں جو محض کھیل تک محدود نہیں ہوتیں بلکہ زندگی اور موت کے درمیان جدوجہد سے جڑی ہوتی ہیں۔ ایسی ہی ایک کہانی ہانگ کانگ کرکٹ ٹیم کے موجودہ کپتان یاسم مرتضیٰ کی ہے، جن کا سفر کرکٹ کے میدان میں ایک معجزے سے کم نہیں۔
یاسم مرتضیٰ کا تعلق پاکستان سے ہے اور وہ کراچی میں مقیم تھے۔ دسمبر 2016 میں کراچی کے معروف ریجنٹ پلازہ ہوٹل میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے کئی منزلوں کو لپیٹ میں لے لیا۔ اس سانحے میں 11 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے۔ انہی متاثرین میں یاسم مرتضیٰ بھی شامل تھے جو ہوٹل کی دوسری منزل پر موجود تھے۔ جان بچانے کے لیے انہوں نے کھڑکی سے چھلانگ لگائی اور یوں آگ کی لپیٹ میں آنے سے تو محفوظ رہے، مگر اس حادثے میں ان کی ایڑی ٹوٹ گئی۔
چوٹ کے بعد ان کے کیریئر کو شدید دھچکا لگا اور پاکستان میں کرکٹ کا سفر تقریباً ختم ہوگیا۔ اس دوران قومی ٹیم کے کھلاڑی شان مسعود نے ان کا بھرپور ساتھ دیا اور انہیں اپنے گھر میں صحت یاب ہونے کے لیے رکھا۔ یہ وہ وقت تھا جب یاسم کی ہمت، صبر اور کھیل سے محبت کا اصل امتحان تھا۔
وقت گزرتا گیا اور قسمت نے ان کے لیے ایک نیا دروازہ کھولا۔ وہ ہانگ کانگ منتقل ہوگئے اور وہاں کرکٹ کے میدان میں دوبارہ اپنی پہچان بنانے لگے۔ بالآخر 2022 میں انہوں نے ہانگ کانگ کی ٹیم کے لیے ڈیبیو کیا اور اپنی صلاحیتوں کے دم پر جلد ہی ٹیم کے اہم رکن بن گئے۔ آج وہ نہ صرف ٹیم کا حصہ ہیں بلکہ ہانگ کانگ کرکٹ ٹیم کے کپتان کی ذمہ داری بھی نبھا رہے ہیں۔
یاسم مرتضیٰ کی کہانی اس بات کی جیتی جاگتی مثال ہے کہ مشکلات چاہے کتنی ہی بڑی کیوں نہ ہوں، حوصلہ اور محنت کرنے والا کھلاڑی اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکتا ہے۔