ameer jammat islami
اسلام آباد۔۔۔
امیر جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر گلگت بلتستان ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہاہے کہ بیس کیمپ نظریاتی خلفشار اور سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا،گزشتہ 78برسوں سے عوام پر مسلط موروثی قیادت عوامی مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے،باری باری حکومتیں کرنے کے بعد یہ سیاسی لوگ اب مشترکہ طور پر حکومت بنا کر بھی اپنے ذاتی مفاد سے اوپر اٹھنے کیلئے روادار نہیں ہیں،جماعت اسلامی آزاد کشمیر اس نظام کو حق دو عوامی مہم کا اعلان کررہی ہے،عوام حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں تو جماعت اسلامی پر اعتماد کریں۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر عوام کے بنیادی مسائل پانچ برسوں میں حل کرے گی،یکساں نصاب تعلیم نافذ کرے گی،عوام کو صحت اور تعلیم کی سہولیات مفت فراہم کرے گی۔ سودی نظام کا خاتمہ کرے گی،چہرے نہیں نظام بدلنے سے تبدیلی آئے گی،جماعت اسلامی باطل نظام اور موروثی سیاست کے خلاف جدوجہد کررہی ہے۔ عوامی حقوق کے حصول کیلئے سب سے زیادہ جدو جہد جماعت اسلامی نے کی اور آج بھی کررہی ہے۔

ان خیالا ت کااظہار ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے جماعت اسلامی کے ذمہ داران کے مشاورتی اجلاس میں شریک شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی عوامی مسائل کے حل اور نظام کی تبدیلی کا لائحہ عمل اور ایجنڈا رکھتی ہے اور روزاول سے عوامی حقوق کیلئے کوششوں میں مصروف عمل ہے،جماعت اسلامی خالص جمہوری انداز سے ووٹ کے ذریعے تبدیلی لانا چاہتی ہے،حکومت فوری طور پر چیف الیکشن کمشنر کا تقرر عمل میں لائے۔ آزادانہ اور شفاف انتخابات سے ہی تبدیلی آسکتی ہے،
انھوں نے خبردار کیاکہ اسلام آباد میں صدر اور وزیر اعظم ہاؤس آزاد کشمیر میں پری پول ریگنگ کے مراکز بن چکے ہیں،وہ آزاد کشمیر میں صاف اور شفاف انتخابات میں رکاوٹیں نہ ڈالیں،کشمیری عوام کو اپنی قیادت منتخب کرنے دیں،جماعت اسلامی تحریک آزاد ی کشمیرکی آمین ہے’ وہ لاکھوں شہداء کے خون سے کسی کو بے وفائی نہیں کرنے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر آزاد ہوکر پاکستان کاحصہ بنے گا اور پاکستان ملت اسلامیہ کی قیادت کرے گا،اسلام کے نام پر بنے والے پاکستان کیلئے اہل کشمیر نے 6 لاکھ قربانیاں پیش کی ہیں اور آج بھی مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیری عوام تکمیل پاکستان کی جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔