اسلام آباد ۔۔۔ انسانی حقوق کی رہنمااور کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک آزاد کشمیر کی موجودہ صورتحال پر آزاد کشمیر حکومت پر برس پڑیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں حکومت اور انتظامیہ پر تشدد واقعات میں ملوث ہے،آزاد کشمیر کی انتظامیہ اور حکومت لوگوں کو ٹارچر کرنے میں ملوث ہے،کشمیریوں کی آواز دبائی جارہی ہے، انٹرنیٹ بند ہے،یہ کونسی جمہوریت ہے، پچھلے کئی دنوں سے نہتے کشمیریوں کی بنیادی حقوق کے لیے جہدوجہد جاری ہے
انہوں نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر تحریک آزادی کا بیس کیمپ ہے،بنیادی حقوق کی جہدوجہد کرنے والوں کو ایجنٹ قرار دینا قابل قبول نہیں،پاکستان اور آزاد کشمیر حکومت ہوش کے ناخن لیں،جن لوگوں نے اندھا دھند نہتے شہریوں پر فائرنگ کی ہے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ کشمیر میں حقوق کی تحریک کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائےفیلڈ مارشل سے درخواست ہے کشمیریوں کی آواز سنجیدگی سے سنی جائے،۔
مشعال ملک نے یہ بھی کہا ہے کہ یاسین ملک کا کیس چل رہا ہے،وزیر اعظم پاکستان نے یو این او میں یاسین ملک کا ذکر تک نہیں کیا۔وزیر اعظم پاکستان سے درخواست ہے کہ یاسین ملک کے حوالے سے دنیا بھر میں کمپین کی جائے،آزاد کشمیر کے لوگوں کی بنیادی حقوق کی آواز سنی جائے،