وزیر اعظم آزاد کشمیر انوارالحق سیاسی قیادت کے ہمراہ پریس کانفرنس
اسلام آباد۔۔۔ رپورٹ ۔۔مقصود منتظر
آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے موجودہ وزیر اعظم چوہدری انوارالحق کو گھر بھیج کر مل کر اتحادی حکومت بنانے کا ارادہ کرلیا
آزاد کشمیر میں موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کااجلاس ہوا جس کی صدارت وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ نے کی۔پارلیمانی قیادت نے وزیراعظم آزاد کشمیر کے طرزِ حکمرانی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کے ساتھ مزید نہیں چل سکتے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ پیپلز پارٹی میں 17 نشستوں کے ساتھ حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ چکی ہے۔بعض لیگی ارکان نے تجویز د ی کہ ن لیگ کے 9 ارکان پیپلز پارٹی کو ووٹ دے کر اپوزیشن میں بیٹھ جائیں۔ مسلم لیگ نون آزاد کشمیر کے پارلیمانی اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال امیر مقام بھی موجود تھے، مسلم لیگ نون ٓا زاد کشمیر کے صدر رانا شاہ غلام قادر، سینئر نائب صدر مشتاق منہاس بھی اجلاس میں موجود تھے، سیکرٹری جنرل نون لیگ اے جے کے طارق فاروق چوہدری ڈاکٹر نجیب نقی اور بیرسٹر افتخار گیلانی بھی اجلاس میں شریک تھے۔
دوسری طرف پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی نے بھی موجودہ حکومت سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کرلیا ۔ چوہدری یاسین کی زیر صدارت ہونے والے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں خود حکومت بنانے یا اپوزیشن بنچز پر بیٹھے کا فیصلہ کیا گیا۔۔ کہا گیا بھارت کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ جاری یے۔ ایسے وقت میں خطہ کسی بھی قسم کے انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
اجلاس میں سابق صدر سردار یعقوب خان، سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس شریک ہوئے، چودری پرویز اشرف، میاں عبدالوحید راجہ فیصل ممتاز راٹھور موجود تھے۔سردار جاوید ایوب، جاوید بڈھانی قاسم مجید عامر یاسین سمیت دیگر ارکان شریک ہوئے،
چوہدری انوار الحق کو وزیراعظم منتخب کروانے میں مسلم لیگ ن کا کلیدی کردار تھا ،لیکن اب ن لیگ خود ان سے لاتعلقی پر غور کر رہی ہے۔اجلاس میں ن لیگ آزاد کشمیر کے صدر راجہ شاہ غلام قادر، مشتاق منہاس، طارق فاروق، ڈاکٹر نجیب نقی اور بیرسٹر افتخار گیلانی کے علاوہ وفاقی وزرا احسن اقبال اور امیر مقام بھی شریک تھے۔