راولپنڈی، اسلام آباد میں متعدد راستے بند، شہریوں کو مشکلات کا سامنا
راولپنڈی (نیوز ڈیسک) — وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی میں جمعے کے روز ٹریفک کی صورتحال شدید متاثر ہے، کئی اہم شاہراہیں اور چوک کنٹینرز لگا کر بند کر دیے گئے ہیں۔ ٹی ایل پی کے احتجاج کے پیشِ نظر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جب کہ شہریوں کو متبادل راستوں کے ذریعے سفر کرنے یا غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کی ہدایت کی جا رہی ہے۔
مری سے آنے والے مسافروں کو بہارہ کہو کے مقام پر کنٹینرز کا سامنا ہے، جہاں سے آگے نکلنے کے بعد کشمیر چوک اور سرینا چوک بھی بند ہیں۔ اسی طرح ٹی چوک روات سے اسلام آباد داخل ہونے والوں کو کرال چوک، کھنہ پل اور فیض آباد پر رکاوٹوں کا سامنا ہے۔
پشاور روڈ بھی ایک سے زائد مقامات سے بند ہے، جب کہ ڈبل روڈ پر بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔ پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے تمام داخلی و خارجی راستوں پر اضافی نفری تعینات کر رکھی ہے۔
اس دوران موبائل فون سروس جزوی طور پر بند کر دی گئی ہے، جب کہ سیلولر ڈیٹا سروس مکمل طور پر معطل ہے۔ متعدد علاقوں میں انٹرنیٹ بند ہونے سے عوام کو رابطوں میں دشواری پیش آ رہی ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پیدل یا موٹر سائیکل کے ذریعے سفر ممکن ہے، تاہم راستوں میں رکاوٹوں کے باعث مشکل ضرور پیش آ رہی ہے۔ شہریوں کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ اگر کوئی ہنگامی ضرورت نہیں ہے تو گھر پر ہی رہیں۔
انتظامیہ کے مطابق صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور حالات میں بہتری آنے کے بعد راستے مرحلہ وار کھول دیے جائیں گے۔