ضمنی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پرالیکشن کمیشن ان ایکشن
اسلام آباد: ضمنی انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اہم سیاسی رہنماؤں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی، سابق وفاقی وزیر عمر ایوب کی اہلیہ شہرناز عمر اور این اے 18 ہری پور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار بابر نواز کو باضابطہ نوٹس جاری کر دیا ہے۔
جاری کیے گئے نوٹس میں متعلقہ شخصیات سے ضابطہ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر تفصیلی وضاحت طلب کی گئی ہے اور انہیں مقررہ تاریخ پر پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ انتخابی عمل میں حکومتی اثر و رسوخ، سرکاری عہدے یا اختیارات کا ناجائز استعمال کسی صورت قبول نہیں اور اس حوالے سے ہر امیدوار کو اپنی پوزیشن واضح کرنا ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے کارروائی کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور وزیر مملکت حذیفہ رحمان کو بھی دوبارہ طلب کر لیا ہے۔ دونوں وزراء کے انتخابی حلقوں کے دوروں اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق شکایات کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں، جن پر کمیشن نے انہیں ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
کمیشن کے مطابق ضمنی انتخابات میں شفافیت، غیر جانبداری اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل ہو رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی چاہے کسی بھی سطح پر ہو، اس پر فوری کارروائی کی جائے گی تاکہ انتخابی عمل کی ساکھ برقرار رہے اور عوام کا اعتماد انتخابات پر قائم رہے۔