اسلام آباد حادثے سے متعلق خیالی سوالات
وہ سکوٹی کیوں چلارہی تھیں۔۔؟
وہ رات ایک بجے کہاں جا رہی تھیں ؟؟
لڑکیوں کا رات کےوقت یوں سڑک پر نکلنا بھلا کون سی عقل مندی ہے ۔۔؟
اتنی سردی میں مرد بھی باہر نہیں نکلتے ہیں ۔۔ اور وہ نصف رات کو سکوٹی پرہوا خوری کررہی تھیں ۔۔ آخر کیوں۔۔؟
رات کو سیکٹریٹ کون جاتا ہے۔۔ ضرور کوئی گڑبڑ تھی ۔۔!
ارے ۔۔۔ وہ دیکھا ۔۔۔ انہوں نے تو جینزبھی پہن رکھی تھیں ۔۔!
سر پر دوپٹہ بھی نہیں تھے ۔۔!
یا اگر سر پر دوپٹہ تھا بھی تو وہ سر سے پھسل کر ٹائر میں پھنس گیا ہوگا اور پیچھے سے آنے والی گاڑی تلے آگئی ہوں گی ۔۔
لگتا ہے دونوں لڑکیاں خود ہی گاڑی سے ٹکراگئیں ۔۔!
اتنی کشادہ سڑک پر بھلا کون ٹکر مار سکتا ہے ۔۔۔؟
شاید ڈیٹ شیٹ پر گئیں ہوں گی کچھ نشہ بھی کیا ہوگا ۔۔۔!
وہ لڑکا دیکھا ۔۔۔ وہی نا ۔۔ ابوزر ۔۔۔ بالکل معصوم ، چہرے سے ہی شریف لگتا ہے ۔۔ بھلا وہ کیوں کسی کو مارنا چاہیے ۔
بڑے خاندان کا بیٹا ، پڑے لکھے گھرانے کا چشم و چراغ ہے ۔۔ بھلا وہ کیوں اپنے سر کسی کا خون لے؟
چلو ، لڑکیوں کو تو چھوڑو ۔۔۔ وہ اپنی قیمتی گاڑی کا نقصان کرنا کیوں چاہیے۔
اگر ڈرائیور تیز جارہا تھا ۔۔۔ تو ان دو لڑکیوں کی آنکھیں نہیں تھیں ۔۔ انہوں نے اپنا خیال کیوں نہیں رکھا ۔۔
یہ بھی تو ہوسکتا ہے کہ جنگل سے سور نکل آئے ہوں اور دونوں خوفزدہ ہوئی ہوں اور اپنا توازن کھودیا ہو۔۔!
جج صاحب ۔۔۔ میرا موکل نابالغ ہے ۔
جس وقت حادثہ ہوا ۔۔۔ اس سے آدھ گھنٹہ پہلے میرے موکل سے کسی نے گاڑی چھین لی تھی ۔ حادثے کے وقت ابوزر اس گھر میں تھا ۔۔ یہ سی سی ٹی وی کمیروں کی ریکارڈنگ ثبوت کے طور پرپیش کررہا ہوں
جج صاحب ۔۔ اگر آپ ان ایویڈنسز سے مطمئن نہیں ہوتے ، تو ہمیں دو تین دن کا ٹائم دیں ، ہم سیف سٹی کیمروں کی فوٹیجز بھی پیش کریں گے۔۔می لارڈ ۔۔۔ مدعی فریق صلح کرنا چاہتے ہیں ۔۔ وہ دیت پر راضی ہوگئے ۔۔
قارئین کرام ۔۔۔ یہ ہے اگلا منظر اس کیس کا جس نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ۔ جج صاحب کے بیٹے کی گاڑی کی ٹکر سے دو بچیاں موقع پر دم توڑ گئیں ۔۔ یہ وقت رات ڈیڑھ بجے کا اور حادثہ پیش آیا اسلام آباد سیکرٹریٹ کے قریب چوک میں جہاں ابوزر نامی نوجوان وی ایٹ گاڑی گھمارہا تھا اور اسی دوران دو لڑکیاں سکوٹی پر سوار گھر کی طرف جارہی تھیں کہ اچانک یہ حادثہ پیش آیا ۔
ایک طرف کیس چلے گا دوسری طرف مرنے والوں پر ہی سوالات اٹھائے جائیں گے ۔۔ کم و بیش وہی سوالات جو میں نے اوپر درج کیے ہیں ۔ کئی کیسز میں ایسا ہی ہوچکا ہے ۔ ماضی کو سامنے رکھتے ہوئے یہ خیالی سوال نامہ تیار کیا ہے جو اب لڑکے اور جج صاحب کے ہمدروں کی طرف سے جاری ہوگا ۔۔
پولیس نے نوجوان کو گرفتار کرلیا ۔۔ اب ریمانڈ ہوگا ۔۔ پھر جوڈیشل ریمانڈ ہوگا ۔۔۔ پھر آگے اگے ۔۔۔۔۔۔ شاہ رخ جتوئی والے کیس کا سین ۔۔۔