نوید اکرم اور والد کی مچھلی کے شکار کے بہانے کی حقیقت سامنے آگئی
آسٹریلیا میں یہودیوں کو نشانہ بنانے والے فائرنگ کے واقعے میں پیش رفت سامنے آ گئی ہے۔ آسٹریلوی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ اس حملے میں ملوث دو حملہ آوروں میں سے ایک کی شناخت "نوید اکرم” کے نام سے ہوئی ہے۔ فائرنگ کے اس واقعے میں 10 افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد ملک بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
اے بی سی نیوز کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ایک سینیئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نوید اکرم سڈنی کے جنوب مغرب میں واقع علاقے "بونیرگ” کا رہائشی تھا۔ اہلکار کے مطابق حملے کے بعد پولیس نے بونیرگ میں واقع حملہ آور کے گھر پر چھاپہ مارا، جہاں سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں اور حملے کے محرکات جاننے کے لیے مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ حکام نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا کہ حملہ منظم دہشت گردی کا حصہ تھا یا انفرادی کارروائی، تاہم تمام امکانات کو مدنظر رکھا جا رہا ہے۔
واقعے کے بعد سڈنی سمیت دیگر شہروں میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، جبکہ یہودی برادری کو اضافی تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔ آسٹریلوی حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں اور معلومات کے لیے صرف سرکاری ذرائع پر انحصار کریں۔
وزیراعظم اور دیگر اعلیٰ حکومتی شخصیات نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے اور ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے تفتیش آگے بڑھے گی، مزید تفصیلات میڈیا کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔