ملک میں مہلک وائرس کے کیسز میں اضافہ
قومی ادارۂ صحت نے خبردار کیا ہے کہ ملک بھر میں انفلوئنزا اے کی قسم ایچ تھری این ٹو کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے، اور ملک میں رپورٹ ہونے والے انفلوئنزا کیسز میں تقریباً 12 فیصد H3N2 کی نئی جینیاتی قسم ہیں، جو عالمی سطح پر بھی تیزی سے پھیل رہی ہے۔
محکمۂ صحت نے عوام کو موسمی فلو ویکسین لگوانے اور فلو سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عالمی ادارۂ صحت بھی فلو ویکسین کے استعمال پر زور دے رہا ہے۔
صحت کے حکام کے مطابق، بزرگ افراد، کم عمر بچے، حاملہ خواتین اور دائمی امراض میں مبتلا افراد H3N2 انفلوئنزا سے زیادہ متاثر ہونے کے خطرے میں ہیں۔ انفلوئنزا کی علامات میں تیز بخار، کھانسی، اور سانس لینے میں دشواری شامل ہیں۔
مشتبہ مریضوں کو فوری طبی امداد حاصل کرنے، گھروں میں رہنے اور ہجوم سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ شدید مریضوں کے لیے اینٹی وائرل دوا اوسیلٹا میوائر تجویز کی جاتی ہے۔
عوام کو ہاتھ دھونے، ماسک استعمال کرنے اور دیگر احتیاطی تدابیر اپنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ ہسپتالوں کو فلو اور سانس کی شدید بیماریوں کی نگرانی بڑھانے، مشتبہ کیسز کی بروقت رپورٹنگ اور لیبارٹری ٹیسٹنگ یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
قومی ادارۂ صحت نے انفلوئنزا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عوامی آگاہی مہم تیز کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔