نوید اکرم اور والد کی مچھلی کے شکار کے بہانے کی حقیقت سامنے آگئی
بونڈائی بیچ میں حالیہ حملہ آور نوید اکرم اور ان کے والد ساجد اکرم کے بارے میں نئی تفصیلات سامنے آئی ہیں، جن میں ظاہر ہوا ہے کہ حملہ آور نے ابتدائی طور پر اپنی سرگرمیوں کے بارے میں خاندان کو غلط بیانی کی تھی۔
پاکستان سے تعلق رکھنے والے انوسٹیگیٹیو ایڈیٹر اظہر سید نے اس معاملے پر تحقیقاتی رپورٹ اپنی فیس بک وال پر شیئر کی، کیونکہ آسٹریلین میڈیا میں کچھ اہم معلومات شائع نہیں ہوئیں۔ اظہر سید نے کہا کہ سوشل میڈیا پر مختلف غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں، اس لیے وہ اصل حقائق عوام تک پہنچانے کے لیے سامنے آئے۔
نوید اکرم کے والد اور 50 سالہ ساجد نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اور نوید اختتام ہفتہ مچھلی کے شکار کے لیے سفر پر جانے والے تھے۔ تاہم، تحقیقات سے معلوم ہوا کہ حقیقت اس کے برعکس تھی۔ دونوں والد اور بیٹے کیمپسی علاقے میں سرمئی اینٹوں سے بنے ایک چھوٹے گھر میں چھپے ہوئے تھے، جو عام طور پر مختصر مدت کے کرایہ داروں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
نوید کی والدہ ویرینا اکرم نے بتایا کہ اتوار کے روز نوید نے فون کیا اور کہا کہ وہ تیراکی اور سکوبا ڈائیونگ کے لیے گئے ہیں اور کھانے کے لیے جا رہے ہیں، لیکن صبح تک یہ بتایا کہ وہ گھر ہی رہیں گے کیونکہ باہر بہت گرمی ہے۔
نائن نیوز کے ذریعے حاصل کی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج سے معلوم ہوا کہ ساجد اکرم اور نوید اکرم اتوار کی شام تقریباً پانچ بج کر پندرہ منٹ پر 103 برائٹن ایونیو سے چلتے ہوئے نظر آئے۔ یہ وقت نوید کی والدہ کو فون کرنے کے فوراً بعد کا تھا، جس سے واضح ہوتا ہے کہ حملہ آور نے ابتدائی طور پر حقیقت چھپائی تھی۔
اس تحقیقاتی رپورٹ کے بعد آسٹریلین شہری معاذ بن محمود نے سوشل میڈیا پر احتجاج کیا اور کہا کہ عوام تک سچائی پہنچنی چاہیے۔ اس معاملے نے واضح کر دیا ہے کہ نوید اکرم اور ان کے والد نے اپنی سرگرمیوں کو چھپانے کے لیے عام بہانوں کا سہارا لیا، اور ابتدائی جھوٹی اطلاعات نے تحقیقات کے دوران اہم ثبوت فراہم کیے۔