سکوت ٹوٹا مایوسی ختم ہوئی،جہاں سے تمبر کے ڈنڈے برستے تھے وہاں سے پھول برسے ہیں،ایک ماہ کے اندر عوام کا اعتماد بحال کیا ، وزیر اعظم آزاد کشمیر فیصل ممتاز راٹھور
اسلام آباد۔۔ رپورٹ ۔۔ مقصود منتظر
آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور نے صدر سردار عرفان سدوزئی کی قیادت میں کشمیر جرنلسٹس فورم کے نو منتخب عہدے داران سے ان کے عہدوں کا حلف لے لیا۔ حلف برداری کی یہ پروقار تقریب جموں کشمیر ہاؤس میں منعقد ہوئی ۔

وزیر حکومت چوہدری رفیق نیر ،ترجمان وزیراعظم شوکت جاوید میر ، پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ ،سابق مشیر حکومت و سینئر صحافی مرتضی درانی، پولیٹیکل اسسٹنٹ سید عزادار حسین کاظمی ، سیکرٹری اطلاعات سردار عدنان خورشید ،سیکرٹری جنرل کشمیر جرنلسٹ فورم مقصود منتظر ، نیشنل پریس کلب کی جنرل سیکرٹری نیر علی ،ڈائریکٹر اطلاعات راجہ امجد حسین منہاس ، سینئر جوائنٹ سیکرٹری نیشنل پریس کلب سید شیراز گردیزی، سابق صدر آزاد جموں کشمیر الیکٹرانک میڈیا و سینئر صحافی خواجہ کاشف میر، سابق پریس سیکرٹری و سینئر صحافی سید خالد گردیزی ،چیف ایڈیٹر سٹیٹ ویوز شہزاد خان،سابق جنرل سیکرٹری کے جے ایف سردار عقیل انجم، سینئر صحافی سردار عاشق خان، اعجاز عباسی، محمد نوید چوہدری ، طاہر ملک، زاہد مشوانی، عثمان جبار، سجاد کاظمی ، بشارت عباسی ، عابد عباسی، رفیق بٹ، سردار شیراز ، ایم جاوید سمیت فورم کے ممبران نے شرکت کی۔حلف اٹھانے والوں میں کشمیر جرنلسٹس فورم کے صدر سردار عرفان سدوزئی، سیکرٹری جنرل مقصود منتظر ، سینئر نائب صدر اقبال اعوان، نائب صدر سید خالد گردیزی اور جوائنٹ سیکرٹریز سردار نثار تبسم و غلام نبی کشمیری، سیکرٹری مالیات عمران اعظم، سیکرٹری اطلاعات علی حسین نقوی اور گورننگ باڈی کے اراکین راجہ خرم، راجہ احسن، ظہور عالم، حسیب چوہدری، قاضی صغیر، فوزیہ علی، سردار ندیم، اللہ داد صدیقی اور لیاقت مغل شامل تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور نے نومنتخب عہدیداروں کو مبارکباد پیش کی اور اپنے خطاب میں کہا کہ صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے،معرکہ حق بنیان المرصوص میں شاندار کامیابی کے بعد مسئلہ کشمیر دنیا بھر میں اجاگر ہوا ہے، صحافت کا معاشرے کی اصلاح میں اہم کردار ہے۔ انہوں نے تحریکِ آزادیِ کشمیر کے حوالے سے صحافیوں کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ میڈیا مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کا مؤثر ذریعہ ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت صحافی برادری کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں گے۔ ہماری حکومت میڈیا کو ریاست کا چوتھا ستون تسلیم کرتی ہے اور ہم تنقید کو اصلاح کے لیے خوش آئند قرار دیتے ہیں۔ صحافیوں کو کام کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہماری ترجیح ہے۔وزیر اعظم سیکرٹریٹ اور جموں کشمیر ہاؤس آباد ہوا، سکوت ٹوٹا مایوسی ختم ہوئی اور جمود ٹوٹا ،ریاست کے اندر ایک ہیجانی کیفیت تھی یہ بھاری ذمہ داری مجھ پر عائد ہوئی کہ میں نے اس سیاسی جمود کو توڑا ۔ہم نے سات ماہ میں ڈیلیور کرنا ہے ایک ماہ ہو چکا ہم نے کام کر کے دکھایا ہے، سیاست مر چکی تھی اللہ کے فضل سے میں یہ کہنے میں حق بجانب ہوں کہ سیاست زندہ ہو چکی ہے ۔

انہوں نے کہا جہاں سے تمبر کے ڈنڈے برستے تھے وہاں سے پھول برسے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت قائم ہونے سے عوام کو ایک یقین اور اعتماد ملا ہے جب یہ ذمہ داری مجھے ملی تو یہ ملبہ اٹھانا آسان نہیں تھا مگر ہماری قیادت نے یہ بوجھ اٹھانے کا فیصلہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ریاست کی پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے کیا ،ایک ماہ کے اندر عوام کا اعتماد بحال کیا وہ منتشر ماحول اور سوچیں جو ماحول پر چھائی ہوئی تھیں انہیں ختم کرنے کی پوری کوشش کریں گے ۔تقسیم اور تفریق کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں مسائل لامحدود اور وسائل محدود ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود پوری کوشش کر رہے ہیں کہ چیلنجوں کا سامنا کیا جائے دس دنوں کا کام ایک دن میں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ،ہر پہیہ جو جام تھا چل پڑا ہے کابینہ کا اجلاس بھی ہو رہا ہے ،اسمبلی اجلاس بھی ہو رہا ہے بیوروکریسی اپنا کام کر رہی ہے حلقوں میں بھی جا رہے ہیں ۔آپ صحافیوں نے اپنی زندگیاں اس شعبے میں صرف کر دی ہیں ،آج بیانیے کی سیاست ہے جس کا حقیقی دنیا سے کوئی تعلق نہیں ہوتا نام نہاد صحافی اور پروفیشنل صحافی میں فرق روا رکھا جانا چاہیے ،پاکستان پیپلز پارٹی آزادی صحافت پر مکمل یقین رکھتی ہے میڈیا اور کشمیر جرنلسٹس فورم کے مسائل کو بتدریج حل کریں گے ۔سپاسنامے میں کوئی ایسا معاملہ نہیں ہے جو حل نہیں ہو سکتا ،آپ کے ساتھ ملکر معاملات کو حل کریں گے ،ایک انسانی جسم جتنا کام کر سکتا ہوں اور ایک ذہن جو سوچ سکتا ہے وہ کر رہے ہیں ،ایک سے ڈیڑھ ہفتے میں آپ کے ساتھ ملکر سارے معاملات طے کریں گے آپ کے ذریعے نیشنل میڈیا پر ہماری آواز پہنچتی ہے ، مسئلہ کشمیر کے حوالے سے جو مایوسی تھی وہ دور ہوئی ہے معرکہ حق میں کامیابی کے بعد مسئلہ کشمیر پھر سے زندہ ہو گیا وائٹ ہاؤس سے بھی اس متعلق بیان آ رہے ہیں۔

تقریب سے پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے خطاب کیا ۔نو منتخب صدر سردار عرفان سدوزئی نے اپنے خطاب میں نئی حکومت کے قیام کو خوش آئیند قرار دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت اور سیاست سے معاشرے پروان چڑھتے ہیں، اس حکومت سے میڈیا سمیت سب کو امیدیں وابستہ ہیں، ہمارا فورم صحافیوں کا ایسا پلیٹ فارم ہے جس میں ہم اپنے تمام کارکنان کی فلاح و بہبود ، خوشی غمی میں شریک ہونا ہوتا ہے، صدر عرفان سدوزئی نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فورم کشمیری صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا۔

انہوں نے وزیراعظم کو صحافیوں کو درپیش حالیہ مسائل سے بھی آگاہ کیا، ۔سینئر صحافی و منبر گورننگ باڈی پریس فاؤنڈیشن شہزاد راٹھور ، سابق صدر خاور نواز راجہ ، سابق جنرل سیکرٹری سردار انجم عقیل،نیشنل پریس کلب کی جنرل سیکرٹری نیر علی ،سردار شوکت محمود نے بھی تقریب سے خطاب کیا ۔
تقریب کی نظامت کے فرائض فورم کے نومنتخب جنرل سیکرٹری مقصود منتظر نے انجام دئیے ، سیکرٹری مالیات سردار عمران اعظم نے سپاسنامہ پیش کیا ۔فورم کے ممبر اللہ داد صدیقی نے نظم پیش کی۔