بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ اور بنگلہ پریمیئر لیگ میں ٹیم ڈھاکہ کے کوچ محبوب علی گزشتہ روز گراؤنڈ میں کھلاڑیوں کو پریکٹس کرواتے ہوئے دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ یہ افسوسناک واقعہ میچ شروع ہونے سے محض دس منٹ قبل پیش آیا، جو جان لیوا ثابت ہوا۔
بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ اور بنگلہ پریمیئر لیگ میں ٹیم ڈھاکہ کے کوچ محبوب علی گزشتہ روز گراؤنڈ میں کھلاڑیوں کو پریکٹس کرواتے ہوئے دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ یہ افسوسناک واقعہ میچ شروع ہونے سے محض دس منٹ قبل پیش آیا، جو جان لیوا ثابت ہوا۔

مرحوم کا جنازہ ڈھاکا کرکٹ گراؤنڈ میں ادا کیا گیا، جہاں کرکٹ حلقوں، سابق و موجودہ کھلاڑیوں اور شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ جنازے سے قبل ایک جذباتی منظر اس وقت دیکھنے میں آیا جب مفتی موسیٰ نے محبوب علی کی وصیت پڑھ کر سنائی۔
وصیت نامے کے مطابق محبوب علی نے اپنی آدھی زمین مسجد کے لیے وقف کرنے کی ہدایت کی، جبکہ باقی آدھی زمین ان کی اہلیہ کی ملکیت ہوگی۔ وصیت میں مزید درج تھا کہ ڈھاکا میں موجود ان کی دس دکانوں میں سے پانچ اہلیہ کی ہوں گی اور پانچ مرحوم کی۔ مرحوم کی دکانوں سے حاصل ہونے والا کرایہ مسجد کے امام کی تنخواہ، بجلی کے بل اور دیگر ضروری اخراجات پر ہمیشہ خرچ کیا جائے گا۔
وصیت سنائے جانے کے بعد جنازے میں موجود افراد، جن میں متعدد بنگلہ دیشی کرکٹرز بھی شامل تھے، زار و قطار رونے لگے۔ اس موقع پر بنگلہ دیش کے اسٹار کرکٹر تمیم اقبال اور مشفق الرحیم نے اعلان کیا کہ محبوب علی ہمارے کرکٹ کے استاد تھے، اور آج ہم جس مقام پر ہیں وہ انہی کی بدولت ہے۔
دونوں کرکٹرز نے اعلان کیا کہ مسجد کی تعمیر کی تمام ذمہ داری وہ خود اٹھائیں گے، چاہے اس پر کتنا ہی خرچ کیوں نہ آئے۔
بنگالی میڈیا رپورٹس کے مطابق وصیت کے مطابق مسجد کے لیے زمین مختص کر دی گئی ہے، اور آئندہ تین دن کے اندر مسجد کی تعمیر کا کام شروع کر دیا جائے گا۔
محبوب علی نہ صرف ایک کامیاب کوچ بلکہ ایک نیک دل اور فلاحی سوچ رکھنے والی شخصیت تھے، جن کی خدمات کو بنگلہ دیشی کرکٹ ہمیشہ یاد رکھے گی۔