
اسلام آباد۔۔
عدالت عظمیٰ میں نیب ترامیم کیخلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران اڈیالہ جیل میں موجود بانی پی ٹی آئی ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے ۔ اس دوران کئی بار وہ مسکرائے ۔
وکیل مخدوم علی خان کے دلائل کے دوران جب چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ن نے وکیل کو ٹیکنیکل اعتراض اٹھانے پراعتراض کیا تو انہوں نے ریمارکس دیئےہم ان سوالات پربانی پی ٹی آئی سے جواب لیں گے۔ بانی پی ٹی آئی یہ نکات نوٹ کرلیں۔

یہ ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس زیر لب مسکرائے ۔ پھر بانی پی ٹی آئی بھی چیف جسٹس کی زیر لب مسکراہٹ دیکھ کر منہ پر ہاتھ رکھ کر مسکرا دئے
بانی تحریک انصاف نے ویڈیو لنک پیشی کے دوران چہرے پر تیز روشنی پڑنے کی شکایت بھی کی ۔
جیوٹی وی کے مطابق دوران سماعت بانی پی ٹی آئی نے بازوں کو ورزش کے انداز میں ہلایا، گردن کو دائیں بائیں حرکت دیتے رہے،بانی پی ٹی آئی دلائل دینے کیلئے اپنی باری کے منتظر رہے ۔
سماعت کے اختتام پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وکلاء سے انکی دستیابی بارے دریافت کیا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے مسکراتے ہوئے کہا بانی تحریک انصاف اڈیالہ جیل سے کہیں نہیں جا سکتے۔ جس پر کمرہ عدالت میں قہقہ لگا ویڈیو لنک پر موجود عمران خان بھی مسکرانے لگے۔
عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت پر بھی بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کی سہولت فراہم کرنے کا حکم دیا ۔ کہا کیس کی سماعت کی آئندہ تاریخ کا اعلان بنچ کی دستیابی کی صورت میں ہوگا