وفاقی حکومت نےلاپتہ شاعر احمد فرہاد کی بازیابی سے متعلق ذمہ داری لے لی
چیزوں کو بگاڑ کی طرف نہ لے جائے، ریاست کے نمائندوں کو کہیں کہ اس بچی کے سر پر ہاتھ رکھیں ،اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ میں اٹارنی جنرل نے سیکرٹری دفاع کی جانب سے رپورٹ جمع کرائی،اٹارنی جنرل نے شاعر احمد فرہاد کی بازیابی سے متعلق زمہ داری لے لی
عدالت نے گزشتہ روز رپورٹ طلب کی تھی ۔
دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے پوچھا آپ ریاست کی جانب سے یہ زمہ داری لے رہے ہیں کہ احمد فرہاد کو بازیاب کیا جائے گا،آپ جو بیان دے رہے ہیں کیا وہ وفاقی حکومت کی مشاورت سے دے رہے؟
اٹارنی جنرل نے کہا میری پوری کوشش ہوگی کہ تمام ریسورسز کا استعمال کرکے مغوی کو بازیاب کراؤں،
عدالت نے اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ نے یقین دہانی کرائی کہ اسلام آباد سے کوئی بندہ نہیں اٹھایا جائے گا، آپ نے سپریم کورٹ اور اسی عدالت میں پہلے بھی یہ یقین دہانی کرائی تھی۔ اگر یہ بندہ ریکور نہیں ہوگا تو ریاست کی ناکام ہوگی،
دوران سماعت وکیل ایمان مزاری نے کہا ہمیشہ سے ایسے ہوتا ہے کہ یہ بندہ اٹھاتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ ہمارے پاس نہیں ہے۔ اٹارنی جنرل صاحب یہ بتائے کہ پچھلے چھ دنوں میں بازیابی سے متعلق کیا پراگریس ہے
جسٹس محسن اختر نے پوچھا مغوی کی بازیابی کیلئے آپ کو کتنا وقت چاہیے؟
اٹارنی جنرل نے جواب دیا ۔ مجھے مغوی کی بازیابی کیلئے وقت دے، چھ دن گزر گئے مگر مجھے تین دن چاہیے،
عدالت نے ایس ایس پی آپریشنز سے استفسار کیا کہ پولیس نے کیس میں کیا پراگریس کیا ہے؟
پولیس افسر نے بتایا ہم متعلقہ افسر کے پاس بیان ریکارڈ کرنے گئے تھے مگر وہ نہیں تھے۔ ہمیں وہاں سے یقین دہانی کرائی گئی کہ مغوی ان کے پاس نہیں ہے،
عدالت نے اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا اسی معاملے کو ختم کرنا ہے، آئندہ سماعت پر سیکرٹری دفاع کو لے آئے،
جسٹس محسن اختر نے ریمارکس دیئے اٹارنی جنرل صاحب آپ سے بڑی امیدیں ہیں، چیزوں کو بگاڑ کی طرف نہ لے جائے، ریاست کے نمائندوں کو کہیں کہ اس بچی کے سر پر ہاتھ رکھیں،
بعد میں عدالت نے اٹارنی جنرل کو شاعر احمد فرہاد کو چار دن میں بازیاب کرانے کی ہدایت کردی ہے جس کے بعد سماعت جمعہ تک ملتوی کردی گئی