نوجوان شاعر سڑک پر مردہ پایا گیا
نئی دہلی
بھارت میں اقلیتیں ظلم کا شکار ہیں اور ہر روز کوئی نہ کوئی ہندو انتہا پسندوں کا شکار بن جاتا ہے۔ لیکن اب افسوسناک خبر یہ ہے کہ معروف دلت شاعر لکور آنند کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیاگیا۔ وہ ضلع گلبرگہ میں سینٹرل یونیورسٹی آف کرناٹک کے قریب مردہ حالت میں پائے گئے۔
چوالیس سالہ آنند ینیورسٹی کے کنڑا دپارٹمنٹ میں پی ایچ ڈی اسکالر تھے۔
آنند کی ایک ریسرچ کتاب ،نظموں کے مجموعے شائع ہوچکے ہیں ۔ آنند نے اپنے کریئر میں کئی اعزازات اپنے نام کئے ہیں جن میں آنند کیندرا ساہیتہ اکیڈمی یوا ایوارڈ، سری سری کاویہ آف آندھرا، دلت ساہتیہ پریشد ایوارڈ آف دہلی، دو نیم نیلاگالی ایوارڈ، وبھا ساہتیہ ایوارڈ، کڈینگوڈلو شنکربھٹہ ایوارڈ، اور ڈاکٹر ٹپیرودرا سوامی ایوارڈاپنے نام کئے ہیں۔
انہوں نے اپنے تمام اعزازات پسماندہ طبقات کو وقف کئے تھے۔ان کے شاعری کے مجموعہ میں ’’فرام ٹاؤن ٹو ٹاؤن‘‘، ’’آن ٹیونٹی اسٹونس‘‘، ’’ان ڈلیورڈ رسیپٹ‘‘ اور یوریوا ایکناتا دیپا‘‘ ایوارڈشامل ہیں۔ ان کی ترجمہ شدہ تصانیف ’’اسمرتی کننتھم‘‘، ’’کونے برہمن‘‘، ’’آکاشا دیوا‘‘اور ’’ناگنا منی‘‘کی جامع کہانیاں ہ