بیوی ہو تو ایسی ۔۔۔ دل والے دلہنیا لےجائیں گے،فلم سے ملتا جلتا حقیقی سین

0

نئی دہلی ۔۔۔

آپ نے اگر بھارتی فلم دل والے دلہنیا لے جائیں گے نہ بھی دیکھی ہوں گی تو کم از کم  ہیرو اور ہیروین  کا ریلوے اسٹیشن پرفلمایا گیاوہ سپر ہٹ سین سوشل میڈیا پر کہیں نا کہیں دیکھ لیا ہوگا جس میں شاہ رخ ٹرین کے دروازے پر کھڑا ہے اور کاجول دوڑتے ہوئے اس کی طرف جارہی ہے۔

چلو اگر فلم کا وہ سین نہ بھی دیکھا تو اسی سے ملتا جلتا انڈین ریلوے ملازم اور اس کی بیوی کی یہ تصویر دیکھ لیں جس میں خاتون اپنے شوہر کو جوس دے رہی ہے۔

پتی اور پتنی کے درمیان محبت کو ظاہر کرنے والی دلکش تصویر

خاتون کے چہرے پر کمال مسکراہٹ ہے اور وہ کسی برتن میں جوس شوہر کے ہاتھ میں موجود گلاس میں انڈھیل رہی ہے۔ روایتی لباس زیب تن کیے خاتون کی مسکان سے معلوم ہورہا ہے کہ وہ اپنے پتی سے بہت پیار کرتی ہے ۔

اور اس پیار کا اظہار اس کے شوہر نے سوشل میڈیا پر بھی کردیا ۔

ٹئیرز کین ناٹ اسپیک نامی صارف نے ریلوے کے ٹکٹ مین اوراس کی پتنی کی دلکش اور یاد گار تصویر فیس بک پرشیئر کرتے ہوئے لکھا کہ

ضروری نہیں کہ بیوی کی نوکری ہو، لیکن اس میں اچھے اقدار ہونے چاہئیں۔

ریلوے ملازم لکھتے ہیں کہ آج میں دہلی کے آنند وہار سے کانپور تک 500 کلومیٹر کا طویل سفر طے کر رہا تھا۔ میرے ساتھ کھانا نہیں تھا، اور ٹرین ٹنڈلا جنکشن پر 30 منٹ کے لیے رکی۔ اس دوران میری بیوی ناشتہ لے کر ٹرین میں آئی۔ میں نے اس کے بنائے ہوئے بیل فروٹ جوس اور کھانے کا بھرپور لطف اٹھایا، جس نے سفر اور میری ڈیوٹی کو آسان بنا دیا۔

 آخری لمحات میں مطلع کیے جانے کے باوجود، وہ 45 ڈگری گرمی میں لمبا فاصلہ پیدل چل کر میرے لیے کھانا لے آئی۔

بھارتی شہری کی اس پوسٹ پر لوگوں نے جہاں خوب سراہا وہیں بعض خواتین آگ بھگولا بھی نظر آئیں ۔ ان خواتین کا ماننا  ہے کہ اقتدار کے ساتھ ساتھ خاتون کی نوکری بھی ضروری ہے ۔ اور نوکری پر یوں سوال اٹھانا بے معنی ہے ۔

خیر پوسٹ پر طویل بحث جاری ہے لیکن ریلوے ملازم نے اپنے دل کی بات لکھ کر نہ صرف پتی سے بے پنا محبت کا اظہار کیا بلکہ تیزی سے بدلتے معاشرے میں مشرقی روایت سے بھرپور محبت کا اظہار کیا ہے ۔

کیونکہ ہر مرد چاہتا ہے کہ اس کی بیوی اس کا خیال رکھیں ۔ تاکہ وہ گھر میں دیوی کی طرح رہ سکے نہ کہ در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوجائے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.