
بجٹ میں اخراجات کم اور 40 فیصد نئے ٹیکس لگا کر محصولات بڑھانے اور مالیاتی استحکام کی کوشش کی گئی ہے۔ بجٹ آئی ایم ایف سے قرض پروگرام میں مذاکرات کو آسان بنائے گا۔ آدھے سے زیادہ وفاقی محصولات قرض پر سود کی ادائیگی میں جائیں گی۔ جس سے مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ موڈیز نے پاکستان کے بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے مالیاتی اصلاحات کی کامیابی پر شکوک کا اظہار کیا ہے۔
عالمی ریٹنگ ایجنسی نے ملکی سیاسی صورتحال کو ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی سیاسی صورتحال میں تنائو پیدا کرسکتی ہے۔مہنگائی کی وجہ سے اصلاحاتی پروگرام متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ شرح نمو کا حدف 3.6 فیصد رکھ کر آئی ایم ایف کو خوش رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ موڈیز نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کےلئے اصلاحات پر قائم رہنا ضروری ہوگا۔ صوبوں اوروفاق کا مشترکہ خسارہ 7.4 سے کم کر کے 5.9 فیصد دکھایا گیا ہے
موڈیز کے مطابق توانائی کے شعبے میں 1400 ارب روپے کی سبسڈی سے اصلاحات متاثر ہوں گی۔