
انٹرنیٹ کی رفتارکم پڑجانے کے باعث آن لائن کاروبار سے جڑے افراد بھی متاثر ہوگئے ہیں۔۔ آن لائن ٹیکسی سروس سے لیکرڈیجیٹل شعبے میں کام کرنے والوں تک، تمام افراد حکومتی پالیسی پربرہم دکھائی دے رہے ہیں۔۔
صبح سے شام تک ، یہاں کھڑے رہتے ہیں مگرانٹرنیٹ کی بندش کے باعث سواریاں بہت مشکل سے ملتی ہیں۔۔ یہ فریاد ہے اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے نوید اقبال کی ۔۔ جو آن لائن بائیک سروس کے ذریعے دو وقت کی روٹی کما رہا ہے۔۔۔ نوید اقبال حبس زدہ رت میں اسی آس پر منتظررہتا ہے کہ ابھی موبائل کی گھنٹی بجے گی اورکوئی سواری آئے گی مگرحکومتی اقدام نے ان کی امیدوں پرپانی پھیردیا ہے۔
اس معاملے میں نوید اقبال اکیلا نہیں جوحکومتی فیصلے پرغصے کا اظہار کررہا ہے۔ ڈیجیٹل شعبے سے وابستہ ہرفرد کی یہی کہانی ہے۔۔ موجودہ دورمیں انٹرنیٹ کی فراہمی بنیادی حقوق میں شامل ہے۔۔ مگرجب سے حکومت نے فائروال کی تنصیب کا فیصلہ کیا ہے ۔۔ تب سے انٹرنیٹ کی رفتارکم پڑ گئی ہے اورلوگوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔
زندگی کی گاڑی کا پہیہ چلانے کیلئے لازمی ہے کہ نوید اقبال جیسے دیگرافراد کی بائیک چلتی رہے ۔۔ اس لئے حکومت کوایسے فیصلے کرتے وقت ان لوگوں کی مجبوریوں کوبھی مدنظررکھنا چاہئے