
خصوصی رپورٹ ۔۔۔
مقبوضہ کشمیر میں طویل خاموشی کے بعد گولیوں کی گن گرج پھرشروع ہوگئی ہے ۔ پچھلے دو تین ماہ سے مسلح کشمیری نوجوانوں کی طرف سے عسکری کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں جس کی وجہ سے بھارتی حکام شدید پریشان ہیں اوراس کا اظہار وہ بڑی بے چینی سے کرتے نظر بھی آرہے ہیں۔ بڑھتے ہوئے حملوں کے سبب سابق افسران کو ڈروانے خواب آنے لگے… خوفناک خوابوں میں انہیں کمانڈو مخلوق نظر آنے لگی

ایل او سی کے قریب اضلاع جن میں کپواڑہ ، ڈوڑہ ، راجوری سمیت دیگر اضلاع میں پچھلے دو ماہ میں کشمیری جنگجووں کی طرف سے بھارتی فوج پر کئی حملے کیے گئےجن میں بھارتی فوج کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔ ان حملوں میں ایک بھارتی فوجی کو زندہ اغوا کرنے کی خبریں بھی گردش کررہی ہیں ۔
بھارت کی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی ایک طرف کشمیر میں امن کے قیام کی باتیں کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب بڑھتی ہوئی عسکری کارروائیوں نے بھارتی فوج کی نیندیں حرام کررکھی ہیں ۔ ایک طرف انہیں عسکری حملوں میں جانی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے جبکہ دوسری جانب وہ اپنے حکمرانوں کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج پر تابڑ توڑ حملوں سے متعلق جواب دینے سے بھی قاصر ہیں ۔
اسی عسکری صورتحال سے پریشان بھارتی حکام نے اب پاکستان فوج کی طرف انگلیاں اٹھانا شروع کردی ہیں ۔
سابق سیکرٹری اور ڈی جی پی مقبوضہ کشمیر ایس پی وید نے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی عسکری کارروائیوں کے ذمہ دار براہ راست پاکستان کے فوج کو ٹھہرایا ہے ۔
ایس پی وید کا ویڈ بیان سننے کیلئے لنک پر کلک کریں
https://web.facebook.com/61558673023049/videos/416857481371823
ایس پی وید نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ جموں ریجن میں عسکری حملوں میں تیزی آرہی ہے ۔ اسی طرح کپواڑہ ضلع میں بھی حملے ہورہے ہیں ۔اس کے پیچھے پاک فوج کے ایس ایس جی کمانڈو عادل رحمانی ہے ۔عادل رحمانی ان کارروائی کو ڈائریکٹ اور آرگنائز کررہا ہے ۔
بھارتی افسر نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ اس کام کیلئے چھ سو کمانڈوز ہائیر کیے گئے ۔ جن میں سے کافی وادی کشمیر میں داخل ہوچکے ہیں ۔اور بعض اندر آنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ان کی کوشش ہے بھارتی فوج کی 15 اور 16 کور کو اینگیج کرنا ہے ۔ ایک کماندڑ شاہد سلیم بھی کشمیر میں داخل ہوچکا ہے وہ اس آپریشن کو لیڈ کررہا ہے ۔ انہوں نے مقامی جہادیوں اور سلیپرز کو متحرک کیا ہے ۔ مجھے لگتا ہے پاکستان نے یہ کورڈ وار شروع کیا ہے ۔
ایس پی وید نے کہا ہے کہ یہ جنگ ہے اور اس کا جواب دیں گے