ایجوکیشن تصویر جو منظر سے نکالی نہیں جاتی By Web Admin On اگست 11, 2024 0 Share احسان گھمن ….. تصویر جو منظر سے نکالی نہیں جاتیاس واسطے ہی آنکھ سے لالی نہیں جاتیمیں کیوں نہ اسے آنکھ کا سرمہ ہی بنا لوںوه خاک جو پیروں سے اچھالی نہیں جاتیاب شہر میں وه تیز هوائیں ہیں که هم سےگرتی ہوئی دیوار سنبھالی نہیں جاتییک طرفہ محبت میں ہے یک طرفہ ملامتتہمت یہ کسی اور پہ ڈالی نہیں جاتیکچھ دست _ عنایت میں کمی آئی ہے ورنہہم جیسوں کی جھولی کبھی خالی نہیں جاتیمیں خود په لگے داغ بھلا کیسے مٹاؤںپانی سے مری خاک کھنگالی نہیں جاتیمٹی کے تو اپنے ہی خدوخال ہیں سارےصورت کسی سانچے سے نکالی نہیں جاتیاحسان ذرا سوچ سمجھ کر اسے لانااولاد کسی اور کی پالی نہیں جاتی Post Views: 30 0 Share FacebookTwitterGoogle+ReddItWhatsAppPinterestEmail